سرگودھا‘ پولیس تعاقب پر فائرنگ سے جاںبحق مقتول 22 سالہ رکشہ ڈرائیور کی نعش پوسٹمارٹم کے بعد ورثاء کے سپرد

ورثاء نے مخالفین کی ایماء پر پولیس گردی قرار دے دیا۔اعلی حکام نے وقوعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر کے اور معاملہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا

اتوار 31 مئی 2020 12:35

سرگودھا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 مئی2020ء) سرگودھا کے قصبہ میانی میں نانو وینس میں پولیس تعاقب پر فائرنگ سے جاںبحق مقتول 22 سالہ رکشہ ڈرائیور کی نعش پوسٹمارٹم کے بعد ورثاء کے سپرد کر کے علاقہ نمبردار کے حوالہ سے خودکشی کی رپٹ درج کر لی جبکہ ورثاء نے مخالفین کی ایماء پر پولیس گردی قرار دے دیا۔اعلی حکام نے وقوعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر کے اور معاملہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

زرائع کے مطابق قصبہ میانی کے موضع نانووینس کا 20 سالہ تصور اقبال ولد محمد اشرف قوم مہیڑ رکشہ ڈرائیور تھاجو گولی لگنے سے ہلاک ہوا جس کے لواحقین کے احتجاج کرتے ہوئے وقوعہ کو مخالفین کی ایمائ پر پولیس کے ہاتھوں قتل قرار دیا جس میں مقتول تصور اقبال کے بھائی صفدر اقبال کاکہنا تھا کہ اس کے بھائی مقتول تصور کا کوئی کریمنل ریکارڈ تھانہ میں نہیں ہے جسے پولیس نے مخالفین کے ایمائ پر ہم صلح مشورہ ہو کر قتل کیا گیا جس نے چیف جسٹس پاکستان سمیت ارباب حکام سے انصاف طلب کرتے ہوئے تعاقب کر کے گولی چلانے والی پولیس ٹیم کے خلاف مقدمہ درج کر کے وقوعہ کی جوڈیشل انکوائری کروائی جائے تاکہ قتل کرنے وار کروانے والوں کو قرار واقعی سزا مل سکے اور آئندہ پولیس کے ہاتھیوں بے گناہ شہریوں کا قتل رک سکے۔

(جاری ہے)

پولیس تھانہ میانی نے موقف اختیار کیا کہ مسلح موٹرسائیکل سوار نے پولیس تعاقب پر گرفتاری سے بچنے کے لئے خود کو فائر مارا جس کے باعث اس کی موت ہوئی جبکہ لواحقین نے عینی شاہدین بنا کر پولیس ٹیم اور مخالفین کے خلاف اندراج مقدمہ قتل کی درخواست دائر کر دی اور تھانہ میانی پولیس نے علاقہ نمبردار کی اطلاع خودکشی کی رپٹ درج کر رکھی ہے۔اعلی احکام نے لواحقین کے احتجاج اور ان کی جانب پولیس گردی کے الزام کی رپورٹ طلب کر کے معاملہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

ڈی پی او سرگودھا فیصل گلزار نے ایس ڈی پی او بھلوال سے وقوعہ کی تفصیلی رپورٹ طلب کی جس کی روشنی معاملہ کی چھان بین اور لواحقین سے ملاقات کر کے ان کی داد رسی کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی۔پولیس نے موقف اختیار کیا کہ تصور اقبال ولد محمد اشرف قوم مہیڑ نے اپنی چھاتی پر اپنی ہی بندوق12بور سے فائر کرکے خودکشی کرلی موضع نانووینس کے نمبردار مختار احمد ولد محمد حیات کی اطلاع پر پولیس نے حسب ضابطہ کاروائی شروع کر رکھی ہے جبکہ تصور کی نعش آر ایچ سی میانی میں پوسٹمارٹم کے بعد ورثائ کے سپرد کر دی جس کو موصول کرتے ہوئے تاحال پولیس کے خلاف مقدمہ قتل درج نہ ہونے پر زبردست نعرے بازی کرتے ہوئے احتجاج کیا۔