ق*ٹڈی دل کے بحران کو بروقت کنٹرول نہ کیا گیا تو نتائج تباہ کن ہوں گی؛ احمد جواد

اتوار 31 مئی 2020 20:10

- لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 مئی2020ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے بزنس مین پینل ،سیکٹری جنرل (فیڈرل) احمد جواد نے کہا کہ ہماری 60 فیصد آبادی پہلے ہی غذائی عدم تحفظ کا شکار ہے اور اگر ٹڈیوں کے بحران کو بروقت کنٹرول نہ کیا گیا تو اس کے نتائج تباہ کن ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کے 60 سے زیادہ اضلاع ٹڈیوں کے حملے سے متاثر ہوئے ہیں جو چونکا دینے والے اشارے ہیں۔

"مکئی ، مونگ ، آم ، کپاس اور گنے کی فصل اس بیماری سے سب سے زیادہ متاثر ہے۔یہ کیڑے ، جو بنیادی طور پر صحراؤں سے پیدا ہوتے ہیں ، ایک دن میں 93.2 میل (149 کلومیٹر) کی رفتار سے سفر کرتے ہوئے چھال سے بیجوں اور پھولوں تک سب کچھ کھاتے ہیں،ٹڈی کا حملہ کورونا وائرس سے بڑا خطرہ ہے۔

(جاری ہے)

اگر آپ گھر میں رہیں یا حفاظتی ہدایات پر عمل کریں تو یہ کرونا وائرس حملہ نہیں کرے گا ، لیکن فوڈ سیکورٹی کی کمی آپ کو کسی بھی طرح ہلاک کردے گی۔

احمد جواد نے افسوس کا اظہار کیا کہ اگر پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ (ڈی پی پی) قابل ہوتا تو وہ ٹڈڈی کے انڈے تیار کرنے کے وقت پچھلے سال ہی ٹڈیوں پر قابو پالیتا، لیکن ہم نے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ دیکھا ہے کہ ڈی پی پی میں صلاحیت ہی نہیں رہی-انھوں نے کہا محکمہ زراعت پنجاب نے ہیلپ لائن بنا کر جان چھڑا لی، کاشت کار اپنی مدد آپ کو تحت ٹڈیوں کو بھگانے پر مجبورہیں تاہم صورتحال یہ ہے کہ ہیلپ لائن نمبر پر کال موصول نہیں کی جا رہی۔

لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں برباد کر دیں، متاثرہ کسان حسرت و یاس کے تصویر بن گئے،صرف ضلع لیہ میں ٹڈی دل نے ساڑھے 8 ہزار ایکٹر پر کپاس اور چارے کی فصلوں کو نقصان پہنچایا۔ دوسری طرف این ڈی ایم اے ترجمان کے مطابق ملک بھرمیں 61 اضلاع ٹڈی دل سے متاثرہیں۔ متاثرہ اضلاع میں بلوچسستان میں 31، خیبر پختونخواہ میں 10، پنجاب میں 9 اورسندھ میں 11 اضلاع شامل ہیں۔ ترجمان کے مطابق ٹڈی دل کے حملہ ذدہ علاقوں کا سروے اور کنٹرول آپریشن جاری ہے۔ملک بھر میں 1113 ٹیمیں لوکسٹ کنڑول آپریشن میں حصہ لے رہی ہیں۔