تمام مکاتب فکر کے علما و مشائخ کی حضرت عمر بن عبد العزیز کی قبر کی بے حرمتی کی شدید مذمت ‘اسلامی تعاون تنظیم سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ

انتہا پسنددہشت گرد تکفیری گروہوں نے مسلمانوں کے مقدسات کو نشانہ بنانا شروع کر رکھا ہے جو کسی بھی طور پر قابل قبول نہیں ہے‘علما ء اکرام کی پریس کانفرنس

اتوار 31 مئی 2020 20:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 مئی2020ء) ملک کے تمام مکاتب فکر کے علما و مشائخ ، مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین نے شام میں حضرت عمر بن عبد العزیز کی قبر اور جسم پاک کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے موثر احتجاج کرنے اور اسلامی تعاون تنظیم سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتہا پسنددہشت گرد تکفیری گروہوں نے مسلمانوں کے مقدسات کو نشانہ بنانا شروع کر رکھا ہے جو کسی بھی طور پر قابل قبول نہیں ہے ۔

پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان علما کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی ، امیر متحدہ جمعیت اہل حدیث علامہ سید ضیا اللہ شاہ بخاری ، پیر مولانا محفوظ مشہدی، مرکزی رہنما جمعیت علما پاکستان مولانا محمد خان لغاری ،سید یوسف شاہ ، صدر مجلس علما امامیہ علامہ جاوید اکبر ساقی ، مولانا اسد اللہ فاروق ، علامہ زبیر عابد ، مولانا قاری عبد الحکیم اطہر ، مولانا شمس الحق ، مولانا محمد شفیع قاسمی ، مولانا عصمت اللہ معاویہ ، علامہ طاہر الحسن ، مولانا عبد الرئوف فاروقی ، مولانا عبد القیوم فاروقی ، علامہ ایوب صفدر ، مولانا اسلم صدیقی، مولانا نعمان حاشر ، مولانا ابو بکر صابری، مولانا امین الحق اشرفی، مولانا عبد اللہ رشیدی نے کہا کہ انتہا پسند اور دہشت گرد گروہ اسلام کے نام پر مسلمانوں کے مقدسات پر حملہ آور ہیں ۔

(جاری ہے)

حضرت عمر بن عبد العزیز اور ان کی اہلیہ کی قبر اور اجساد کی توہین سے واضح ہے ان گروہوں کا اسلام ، مسلمانوں اور انسانیت سے کوئی تعلق نہیں ہے ، تمام مذاہب مقدسات اور قبروں کی حرمت اور احترام کا درس دیتے ہیں ، کوئی مسلمان قبر کی توہین کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔ رہنمائوں نے کہا کہ انتہا پسند گروہوں نے مسجد نبوی ، بیت اللہ شریف ، پاکستان اور دیگر مقامات میں مزارات ، مساجد اور امام بارگاہوں پر حملیکیے ہیں ، ایسے گروہوں کے مقابلے کیلئے عالمی فکری اتحاد کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 5 جون کو ملک بھر میں یوم سیدنا عمر بن عبد العزیز منایا جائے گا ۔ رہنمائوں نے کہا کہ بعض عناصر ارض حرمین شریفین کو کھلا شہر قرار دینے کا مطالبہ کر کے عالم کفر کے ایجنڈے کی تکمیل چاہتے ہیں ۔ ارض حرمین شریفین کی عظمت ، حرمت اور دفاع پر پوری امت مسلمہ قربان ہونے کو تیار ہے ، سعودی عرب کی عوام اور حکومت جس طرح مسلمانوں کے مقدس ترین مقامات اور حجاج و زائرین کی خدمت کر رہی ہیاور مسلمانوں کے عقائد کی چوکیداری کی ہے وہ قابل ستائش اور قابل فخر ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مسلم ام کو انتہا پسندی ، دہشت گردی اور فرقہ وارانہ تشدد کے خاتمے اور مسئلہ فلسطین و کشمیر کے حل کیلئے متحد ہونا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی سربراہی کانفرنس کو ہندوستان میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خاتمے کیلئے بھی فوری اقدامات اٹھانے چاہئیں۔ایک سوال کے جواب میں رہنمائوں نے کہا کہ حضرت عمر بن عبد العزیز کی قبر اور جسد اطہر کی توہین کو جنت البقیع سے ملانا کسی صورت درست نہیں ہے ، جنت البقیع میں نہ کسی قبر کی توہین کی گئی اور نہ ہی کس کے جسد اطہر کی ، جو لوگ حضرت عمر بن عبد العزیز کی قبر اور جسد اطہر کی توہین کو جنت البقیع کے واقعہ سے ملا رہے ہیں وہ دراصل دہشت گرد اور انتہا پسند افراد کے غیر اسلامی ، غیر شرعی عمل کو تقویت دینا چاہتے ہیں ، سعودی عرب کی حکومت نے علما کی مشاورت سے جو اقدامات کیے ہیں امت مسلمہ ان کی تائید کرتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں رہنمائوں نے کہا کہ کرونا کی وبا میں مسلسل اضافہ تشویشناک ہے ، عوام الناس کو مکمل طور پر احتیاطی تدابیر کو اختیار کرنا چاہیے اور حکومت کو سکولز ، کالجز اور مدارس عربیہ کو کھولنے کیلئے فوری مذاکراتی عمل کا آغاز کرنا چاہیے ۔ مدارس عربیہ کے طلبا کا سال ضائع ہونے کا خطرہ ہے ، مدارس کے امتحانی بورڈ یہ اہلیت رکھتے ہیں کہ وہ مقامی سطح پر طلبا سے امتحان لے لیں اور مدارس احتیاطی تدابیر پر مکمل عمل کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں رہنمائوں نے کہا کہ حکومت کو عوامی مسائل کے حل کی طرف توجہ دینی چاہیے ، مہنگائی میں مسلسل اضافہ ، آٹا کی قیمت کو بڑھ جانا ، بیرون ممالک میں مقیم پاکستانیوں کی واپسی میں مشکلات حکومت کے مشیروں اور وزیروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔ پریس کانفرنس میں قصو ر میں حافظ سمیع الرحمن کے قتل کی بھرپور مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ مجرمین کو فوری طور پر گرفتار کر کے قرار واقعی سزاد دی جائے۔