:حضرت عمر بن عبدالعزیز اور ان کی اہلیہ کی مبارک قبور کی بے حرمتی، امت مسلمہ متفقہ لائحہ عمل بنائی: چودھری پرویزالٰہی

اتوار 31 مئی 2020 21:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 31 مئی2020ء) سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ شام میں چند روز قبل خلیفة المسلمین، عمر ثانی، خلیفہ عادل حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمة اللہ علیہ اور ان کی اہلیہ رحمة اللہ علیہا کی مبارک قبور کی بے حرمتی کی گئی، ان کے پاک جسد خاکی کو نکالا گیا اور قبر میں کیمیکل مواد ڈال کر جلا دیا گیا۔

چودھری پرویزالٰہی نے اس واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایسے مذموم واقعات سے ان عناصر کی نشاندہی ہوتی ہے جو مسلمانوں میں انتشار اور فتنہ پیدا کرنا چاہتے ہیں، اس افسوسناک، شرمناک اور قابل مذمت عمل پر امت مسلمہ کی خاموشی نہایت کربناک اور شرمناک ہے، امت مسلمہ متحد ہو کر اس طرح کے عناصر اور ان کے سرپرستوں کے خلاف متفقہ لائحہ عمل بنائے۔

(جاری ہے)

چودھری پرویزالٰہی نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت فوراً حکومت شام سے رابطہ کرے کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمتہ اللہ علیہ کے مبارک جسد خاکی کو فی الفور بازیاب کروا کے اسی جگہ دفن کیا جائے، اور ذمہ داروں کو عبرتناک سزا دی جائے تاکہ آئندہ ایسے واقعات نہ ہوں۔# 31-05-20/--167 #h# _سانحہ ہزارہ ٹائون کے بعد غیر ذمہ دار عناصر کی جانب سے سوشل میڈیا کے ذریعے اقوام اور مسلک کے درمیان نفرتیں اور دوریاں پیدا کرنے کی جو سازشیں کی جارہی ہیں،ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی #h# cکوئٹہ ( آن لائن )ہزارہ ڈیمو کریٹک پارٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ سانحہ ہزارہ ٹائون کے بعد غیر ذمہ دار عناصر کی جانب سے سوشل میڈیا کے ذریعے اقوام اور مسلک کے درمیان نفرتیں اور دوریاں پیدا کرنے کی جو سازشیں کی جارہی ہیں وہ ہر لحاظ سے قابل گرفت ہیں سانحہ ہزارہ ٹائون سفاکانہ اور قابل مذمت عمل ہے جس کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچا نے کیلئے اعلیٰ سطحی کمیٹی بھی تشکیل دی جاچکی ہے اور توقع ہے کہ اس سانحہ کے متاثرین کے ساتھ انصاف کے تقاضے بھی پورے کئے جائیں گے تاہم سانحہ کی ذمہ داری ایک مخصوص قوم پر ڈالنا اور اس کی آڑ میں انتہائی نفرت آمیزاور پروپیگنڈا کسی طور دانشمندی نہیں تعصب،اشتعال انگیزی اور شر انگیزی کو ہوا دیکر ہم اپنے شہرور صوبے کو نقصان پہنچانے کے سوا کچھ نہیں کررہے ہیں بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان اور کوئٹہ شہر صدیوں پر مشتمل اقوام وقبائل کی محبت روایات کے احسن صوبہ اور شہر ہے امن،محب،رواداری اور باہمی احترام کے رشتے کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے جو عناصر اقوام اور شہر کی اقدار وروایات کو پامال کرنے پر تلے ہوئے ہیں وہ اس شہر اور صوبے کو نہ صرف بلکہ سیاسی،سماجی اور معاشی عدم استحکام کی طرف لے جانا چاہتے ہیں بلکہ اپنی ناعاقبت اندیشی کے باعث عوام کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرنے کا باعث بن رہے ہیں ایسی صورتحال کے باشعور عوام یہاں کی سیاسی ،مذہبی جماعتوں اور سول سوسائٹی پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ شہر اور صوبے کو انارکی سے بچانے کیلئے اپنا ذمہ دارانہ کرداراد کریں بیان میں کہا گیا ہے کہ ہزارہ قوم نے دو دہائیوں سے بد ترین نسل کشی سہنے کے باوجود کبھی بھی امن کا دامن ہاتھ سے جانے نہیں دیا اور ایک مہذب اور پرامن قوم کی حیثیت سے ماسوائے پر امن جمہوری طریقہ احتجاج کے شہریوں کے درمیان نفرتیں پھیلانے کا کبھی بھی باعث نہیں بنی ایچ ڈی پی نے دیگر ذمہ دار سیاسی جماعتوں اور با شعور شہریوں کی مدد سے اپنے شہر اور صوبے کو بد امنی اور منافرت سے بچانے کا ذمہ دارانہ کردارادا کیا اب بھی امن محبت اور بھائی چارہ ہزارہ قوم اور اس کی سیاسی جماعت کا شعار ہے جس پر عمل پیرا ہونا ہی مہذب معاشرے کی نشانی ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ سانحہ ہزارہ ٹائون ہر لحاظ سے سفاکانہ ا ور قابل مذمت ہے ہزارہ قوم اور ایچ ڈی پی سانحہ کے متا ثرین کے درد وغم میں اپنے آپ کو برابر شریک سمجھتی ہے اب ضرورت اس امر کی ہے کہ کوئٹہ شہر اور بلو چستان کا ہر باشعور فرد منفی سوچ رکھنے والوں کی حوصلہ شکنی کر ے اور رواداری،صبر وتحمل اور باہمی احترام کی صدیوں پر مشتمل اپنی روایات کی ترویج وپارچار کیلئے اپنا ذمہ ددارانہ کردارادا کریں۔