کورونا کا ہم اپنی احتیاط ،باہمی اتحاد اور حقیقی آگہی سے بخوبی مقابلہ کر سکتے ہیں،مفتی منیب الرحمن

لوگ کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے باوجود آئیسولیشن اسپتالوں میں داخل نہیں ہو رہے بلکہ گھروں پر رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں،سیمینار سے خطاب

پیر 1 جون 2020 15:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جون2020ء) مفتی اعظم پاکستان اور چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمن نے کہا ہے کہ کورونا ایک عالمگیروبااورناگہانی آفت ہے جس کا ہم اپنی احتیاط ،باہمی اتحاد اور حقیقی آگہی سے بخوبی مقابلہ کر سکتے ہیں،انہوں نے کہا کہ کورونا کے پھیلا کو روکنے کے لئے صرف مساجد اور مدارس کو نشانہ بنانے کے عمل نے حکومتی کارروائیوں کومشکوک اور سوالیہ نشان بنا دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خلوت خانوں (آئیسولیشن وارڈز) کو دار الخوف بنا دیا گیا ہے ، لوگ کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے باوجود آئیسولیشن اسپتالوں میں داخل نہیں ہو رہے بلکہ گھروں پر رہنے کو ترجیح دے رہے ہیں، لوگ سمجھتے ہیں کہ اگر انہوں نے کورونا کے لئے مخصوص اسپتال کا رخ کیاتو زندہ نہیں بچیں گے، لوگوں کو اس وبا سے متعلق خوف سے نجات دلانا اور خوداعتمادی دینا حکومت کی ذمہ داری ہے جس کا فقدان دکھائی دے رہا ہے ،وہ معروف بزنس مین حاجی رفیق پردیسی کی رہائش گاہ پر کورونا وائرس اور ہماری ذمہ داریاں کے موضوع پر منعقدہ ایک نمائندہ سیمینارسے خطاب کرہے تھے۔

(جاری ہے)

سیمینار میں مفتی عابد،مولانا محمد مظفر شاہ، محمدثروت اعجازقادری،محسن شیخانی،جمال اظہر،احتشام خان، عارف زبیری، محمودراشد،فرحان الرحمن، محمود خان،سینیٹررشید گوڈیل،اطہراقبال، سعیداختر، راشد عالم، معروف ڈاکٹر فرحان عیسی ، ڈاکٹر وارث سمیت علمائے کرام اور تاجروں اور صنعت کاروں نے کثیرتعداد میں شرکت کی۔ کورونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اپنانے اور اس وبا سے کیسے بچا جا سکتا ہے ڈاکٹروں نے اپنی ماہرانہ رائے دی اور اس مہلک وائرس سے متعلق اپنے علمی مشاہدے اور تجربے سے آگا کیا۔

بچوں کے امراض قلب کے ماہر معالج ڈاکٹر وارث نے سیمینار سے خطاب میں کہا کہ کورونا وائرس کوئی نئی بیماری نہیں اس سے ملتے جلتے وائرس پہلے بھی وارد ہوتے رہے ہیں لیکن اس حقیقت سے انکار نہیں کہ کووڈ 19(کورونا)کا علاج ابھی تک دریافت نہیں ہو سکا ہے بلکہ معالج اپنے علمی تجربوں سے اس وائرس کے خلاف لڑ رہے ہیں جس کے بڑی حد تک مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔

ڈاکٹر فرحان عیسی نے کہا کہ کورونا وائرس کے حوالے سے سماجی غیر سنجیدگی اس مہلک وائرس کے پھیلا کا سبب بن رہی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم احتیاط، سماجی دوری اور قرنطینہ سے اس بیماری کے وار سے بڑی حد تک بچ سکتے ہیں اس لئے عوامانتہائی سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور حتی الامکان سماجی فاصلے روا رکھ کر خود کو اور اپنے پیاروں کو محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

میزبان سیمینار حاجی محمد رفیق پردیسی نے اپنے خطاب میں کہا کہ کورونا وائرس ایک آزمائش کی شکل اختیار کر گئی ہے اور دن بدن پھیل رہی ہے اس لئے اس کے حوالے آگاہی پھیلانے اور عام آدمی کی ہر سطح پر مدد کرنے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کو اس سے چھٹکارہ دلانے میں ان کی مدد کی جاسکے۔انہوں نے علمائے کرام، طبی ماہرین اور دوسرے مہمانوں کی سیمینار میں شرکت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

کورونا وائرس سے متعلق سیمینار میں شرکانے ڈاکٹروں سے سوالات بھی کئے جس ہر ماہرین نے شرکاکو تسلی بخش جواب دیئے اور کورونا کی وبا کو سنجیدہ لینے اور روزانہ کی بنیاد پرگھر سے باہر نکلنے کام کرنے والوں کو احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کا مشورہ دیا۔سیمینار کے اختتام پر معروف علام دین مولانا بشیر احمد فاروقی نے کورونا وائرس سے نجات اور قومی سلامتی کے لئے دعا کرائی۔