سندھ میں صحت کے نظام کو کئی سال پیچھے دھکیل دیا ہے، صدر پی ٹی آئی کراچی وومن ونگ

پیر 1 جون 2020 18:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جون2020ء) پاکستان تحریک انصاف کراچی شعبہ خواتین کی صدر فضاء ذیشان نے کراچی کے ہسپتالوں کی خراب و ابتر صورتحال سے متعلق کہا کہ حکمرانوں نے سندھ میں صحت کے نظام کو کئی سال پیچھے دھکیل دیا ہے،موجودہ کووڈ 19 جیسی عالمی وباء کے پیشِ نظر سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کا پی پی ایز کے لیے احتجاج صوبائی حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے،این ڈی ایم اے کی جانب سے سندھ کے 80 سرکاری ہسپتالوں کو پی پی ایز فراہم کیے گئے اس کے باوجود بھی ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کو تحفظ فراہم نہیں کیا جارہا اس وقت کراچی کے ہسپتالوں میں دل کے مریض کو بھی کورونا ٹیسٹ کے لیے مجبور کیا جاتا ہے، کورونا ٹیسٹ کے اخراجات عوام کے اخراجات سے باہر ہے صوبائی حکومت عوام کو اس وباء میں ریلیف دینے کے بجائے عوام کی جیبوں پر ڈاکا ڈال رہی ہے میڈیا ڈپارٹمنٹ سے جاری کردہ بیان میں صدر پی ٹی آئی کراچی کا مزیدکہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے وزراء روزانہ کورونا کا رونا روکر عوام میں خوف پھیلا رہے ہیں، کورنگی ڈیڑھ نمبر پر موجود ہسپتال کی ویڈیو چند روز قبل سوشل میڈیا کی زینت بنی تھی، جہاں آئسولیشن وارڈ کے باہر کچرے کے ڈھیر لگے تھے عالمگیر وباء کورونا سے بچنے کا جز صفائی بھی ہے وزیر صحت عذرا پیچوہو پنجاب کی وزیر یاسمین راشد سے ہی حکمت عملی کا سبق سیکھ لیں، صوبہ سندھ میں 114 ارب کا بجٹ صحت کے شعبے میں رکھا گیا ہے افسوسناک صورتحال یہ ہے کہ سرکاری ہسپتالوں میں ادویات ہیں اور نہ ہی مریضوں کے لیے ایمبولینس کی سہولیات ہیں،پیپلرز پارٹی وفاقی حکومت کی کارکردگی پر تنقید اور لاک ڈاؤن سے عوام کو پریشان کرنے کے بجائے اپنی کارکردگی کو درست سمت دے۔