وفاقی حکومت عوام سے ایک بار پھر ہاتھ کر گئی،تیل کی قیمتوں میں کمی کا پورا فائدہ عوام تک منتقل نہ کیا

,14روپے فی لیٹر سستا کرنے کے بجائے 7 روپے ہی سستا کیا جبکہ پٹرول پر عائد لیوی میں 6 روپے 20پیسے فی لیٹر اضافہ کردیاگیا،ذرائع

پیر 1 جون 2020 22:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جون2020ء) وفاقی حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے معاملے پر عوام سے ایک بار پھر ہاتھ کرگئی ، پٹرول 14روپے فی لیٹر سستا کرنے کی بجائے 7 روپے ہی سستا کیا جبکہ پٹرول پر عائد لیوی میں 6 روپے 20پیسے فی لیٹر اضافہ کردیاگیاہے ۔وزارت پٹرولیم کے ذرائع کے مطابق 6 روپے 20پیسے فی لیٹر لیوی میں اضافے کے بعد یہ پٹرولیم لیوی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جو سفارش حکومت کو کی گئی تھی وہ پٹرول کی قیمتوں میں 14روپے فی لیٹر کمی سے متعلق تھی لیکن عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کا پورا فائدہ عوام تک منتقل نہ کیا گیا ۔

7روپے پٹرول سستا کرکے 6روپے 20پیسے اس پر لیوی عائد کردی گئی ۔ ذرائع نے بتایا کہ ریونیو میں اضافے کیلئے وزارت خزانہ نے پٹرولیم لیوی بڑھانے کی سفارش کی تھی اوراب یہ شرح 30روپے فی لیٹر تک پہنچ گئی ہے جو اب تک پٹرولیم لیوی کی بلند ترین سطح ہے اورحکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ لیوی بڑھانے سے اسے 6ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا ۔

(جاری ہے)

ذرائع کا کہنا ہے چونکہ حکومت کو ایف بی آر کے ریونیو کے حصول میں بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور کرونا وائرس کی وجہ سے ریونیو کا ہدف حاصل نہیں کیاجاسکے گا تو لہذا شارٹ فال پورا کرنے کیلئے حکومت متبادل طریقے سے ریونیو اکٹھا کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ اگر عالمی منڈی کی قیمتوں کے مطابق پٹرول کم کیاجاتا تو پاکستان میں اس وقت اس کی قیمت پچاس روپے فی لیٹر سے زیادہ نہ ہوتی مگر گزشتہ ماہ بھی حکومت نے پٹرولیم لیوی بڑھا دی تھی اور جون کیلئے بھی پٹرولیم لیوی بڑھا دی تاکہ ٹیکس حاصل کیاجاسکے ۔ ۔