سانحہ ہزارہ ٹائون کے زخمیوںکو علاج معالجے کے لئے کراچی منتقل کر دیا گیا ہے ،عبدالرزاق چیمہ

واقعہ کی تحقیقات کے لئے بننے والی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے تحقیقات شروع کر دی ہیں ، ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ ریجنل پولیس آفیسر واقعہ میں ملوث 5 ملزمان کو گرفتارکرکے گاڑی برآمد کرلی ہے 2 ملزمان کا چار روزہ ریمانڈ حاصل کرکے تفتیش کے عمل کو آگے بڑھا رہے ہیں

پیر 1 جون 2020 22:10

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جون2020ء) ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پولیس کوئٹہ ریجنل پولیس آفیسر عبدالرزاق چیمہ نے کہا ہے کہ سانحہ ہزارہ ٹائون کے زخمیوںکو علاج معالجے کے لئے کراچی منتقل کر دیا گیا ہے واقعہ کی تحقیقات کے لئے بننے والی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے تحقیقات شروع کر دی ہیں واقعہ میں ملوث 5 ملزمان کو گرفتارکرکے گاڑی برآمد کرلی ہے 2 ملزمان کا چار روزہ ریمانڈ حاصل کرکے تفتیش کے عمل کو آگے بڑھا رہے ہیں واقعہ کی مزید تفتیش اور حقائق تک پہنچنے کے لئے 3 الگ ٹیمیں تشکیل دی گئیں ہیں ایک ٹیم موبائل ویڈیوز کے ذریعے شناخت کرکے واقعہ میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرے گی اور سوشل میڈیا پر سنسنی پھیلانے والی خبروں کی روک تھام کے لئے ایف آئی اے سائبر کرائم یونٹ نے کارروائی کا آغاز کر دیا ہے سول سنڈیمن ہسپتال میں ٹریفک پولیس اہلکار کو نشانہ بنانے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے کارروائی کریں گے کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے ایس ایچ او کو فرائض میں غفلت برتنے پر معطل کیا گیا ہے 15 روز میں تحقیقات کے بعد پہلا چالان عدالت میں پیش کریں گے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سوموار کو اپنے دفتر میں میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔ایڈیشنل آئی جی نے بتایا کہ 29 مئی کی شب ہزارہ ٹائون میں پیش آنے والا دلخراش سانحہ میں ایک نوجوان کی ہلاکت اور 2 زخمی ہوئے واقعہ کا مدعی نیاز محمد کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کر دی گئیں ہیں کہ مدعی کا عبدالستار روڈ پر موٹر سائیکلوںکا شو روم ہے اور وقوع کے روز جواد نامی شخص کے حمام پر اس کو فروخت کی جانے والی ویٹز گاڑی کا سودا چار لاکھ میں ہوا تھا اور بقایا رقم لینے کے لئے اپنے ہمسایوں بلال اور کریم کے ہمراہ اس کی موٹر سائیکل پر دکان پر گئے جس پر وہ مشتعل ہوگیا اور رقم دینے کی بجائے بلیک میل کرنے لگا کہ ہم نے موبائل پر لڑکیوں کی تصویر بنائی ہے ہم نے اسے کہا کہ موبائل چیک کرو تو اگر کوئی ایسی چیز ہے تو ہمیں جرمانہ کرو مذکورہ شخص ساتھیوں ذوالفقار علی، اسماعیل علی ، فوجی اور دیگر 15 نا معلوم اشخاص جنہوںنے ڈنڈوں خنجروں ،ْ چاقو?ں سے حملہ کرکے ہمیں جان سے مارنے کی کوشش کی ہم تینوں شدید زخمی اور بے ہوشی کی حالت میں گر گئے اور میرا ہمسایہ بلال جاں بحق جب کہ کریم زخمی ہوگیا انہوںنے بتایا کہ حکومت کی ہدایت پر ایس ایس پی آپریشن اور ایس ایس پی انوسٹی گیشن کی نگرانی میں تفتیشی ٹیم نے جائے وقوعہ پر معائنہ کرکے تفتیش شروع کر دی ہے اور سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج بھی حاصل کی ہے گزشتہ روز سی سی ٹی وی کیمروںکی مدد سے ذوالفقار ،ْ فوجی ،ْ جواد کو گرفتارکرکے چار روزہ ریمانڈ حاصل کرلیا ہے مزید 11 ملزمان مشتبہ گان سے بھی تفتیش جاری ہے اور جائے وقوعہ سے کیمروں کی مدد سے خیر اللہ ، اقبال علی، رحمت اللہ کو گرفتارکیا ہے اور تفتیش میں ملزم جواد سے ویٹز گاڑی نمبر AAG-645 سلور کلر اس کے گھر سے برآمد کرلی ہے اور جائے وقوعہ سے شیشے خون آلود پر چات پتھر چار عدد قینچیاں ایک عدد شکستہ قینچی زخمی کریم کی موٹر سائیکل موبائل فون اور دیگر سامان جو کہ خون آلود تھا قبضے میں لیا جے آئی ٹی نے کام شروع کر دیا اور پندرہ روز میں اپنی رپورٹ حکومت کو پیش کرے گی حالانکہ 30 یوم میں چالان عدالت میں پیش کرنا ہوتا ہے لیکن ہم حکومت کی ہدایت پر 15 روز میں چالان پیش کریں گے اور مزید چالان 30 روز پیش کئے جائیں گے انہوںنے بتایا کہ زخمی نیاز محمد اور کریم کو علاج کے لئے کراچی منتقل کر دیا گیا ہے جن کا علاج حکومت اپنے خرچے پر کرے گی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ہم نے مدعی کے اہل خانہ اور لواحقین سے درخواست کی ہے کہ اپنے دو افراد اور ایک وکیل ہمارے ساتھ رابطے میں دیں تاکہ معاملے کی تہہ تک پہنچا جاسکے ہم نے تحقیقات کے ذریعے جھگڑے کی وجہ تلاش کرنی ہے کہ بہیمانہ ایکشن کا اخلاقی اور قانون جواز نہیں تھا ایس ایچ او معطل کر دیا گیا ہے اور سوشل میڈیا پر چلنے والی سنسنی خیزی پھیلانے والی خبروں اور تحریروں کو رکوانے کے لئے ایف آئی اے سائبر کرائم کارروائی کر رہا ہے واقعہ کی اطلاع ملنے پر پولیس اور ایف سی نے موقع پر پہنچ کر انہیں ہسپتال منتقل کیا ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ہم نے تین ٹیمیں تشکیل دی ہیں جو مختلف پہلوئوں پر اپنی تحقیقات کریں گی ایک سوال کے جواب میں انہوںنے بتایا کہ پولیس وقوعہ کے روز دو شفٹوں میں پہنچی پہلے ڈیوٹی افسر پھر ایس ایچ او اور جب مشتعل ہجوم آپے سے باہر تھا جس میں 400 سے 500 لوگ پر تشدد واقعہ میں مصروف تھے نعش اور زخمیوںکو پہلے بی ایم سی پھر ٹراما سینٹر منتقل کیا ۔