لاہور میں کورونا وائرس کے 6لاکھ سے زائد متاثرین کے امکانات پر پنجاب حکومت کا موٴقف آگیا

سمری صرف ایک اندازہ ہے جو آںے والے دنوں کے حوالے سے ممکنہ شرح بتاتی ہے ۔ وزیرصحت یاسمین راشد

Salman Javed Bhatti سلمان جاوید بھٹی منگل 2 جون 2020 10:31

لاہور میں کورونا وائرس کے 6لاکھ سے زائد متاثرین کے امکانات پر پنجاب ..
لاہور ( اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 2 جون 2020ء ) لاہور میں کورونا کے چھ لاکھ زائد متاثرین کےامکانات ، پنجاب کے حکام نے انکار کردیا۔ بی بی سی نیوز کے مطابق صوبہ پنجاب کے دارلحکومت لاہور میں 6لاکھ سے زائد کورونا مریضوں کے خدشات کے بعد پنجاب کے حکام نے ان امکانات کو مسترد کر دیا ہے۔ پنجاب کی وزیرصحت یاسمین راشد نے ایک ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے موقف اختیارکیا کہ سمری میں جو اعدادوشمار ہیں وہ موجودہ شرح کی بنا پر اندازہ ہے کہ مستقببل میں شرح کیا ہوسکتی ہے۔

اس حوالے سے ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ تیار کردہ سمری صرف ایک اندازہ ہے یہ کہنا درست نہیں ہوگا کہ لاہور میں چھ لاکھ سے زائد کورونا کے مریض موجود ہیں۔ سمری آنے والے دنوں کے حوالے سے صرف ایک اندازہ ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے محکمہ پرائمری ہیلتھ پنجاب نے لاہور میں کورونا کی رینڈم سیمپلنگ کے بعد خطرناک صورتحال آگاہ کیا تھا، سمری میں لوگوں کو سختی سے گھروں میں محدود کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق محکمہ صحت پنجاب نے فیصلہ سازوں کو خبردارکیا ہے کہ محکمہ پرائمری ہیلتھ پنجاب نے 15 مئی کو وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو سمری ارسال کی تھی، جس میں حکومت کو آگاہ کیا گیا کہ لاہور میں کورونا مریضوں کی تعداد کا اندازہ 6 لاکھ 70 ہزار ہے۔ جبکہ لاہور کا کوئی بھی قصبہ اور رہائشی علاقہ کورونا وائرس سے محفوظ نہیں۔ رینڈم سیمپلنگ میں معلوم ہوا ہے کہ لاہور کا کوئی رہائشی علاقہ کورونا سے محفوظ نہیں ہے۔

رینڈم سیمپلنگ لاہور کے ہاٹ سپاٹ، رہائشی، دفاترز اور عام جگہوں پر کام کرنے والے لوگوں میں کی گئی، اس دوران اسمارٹ سیمپلنگ میں 6.1 فیصد اور سیمپلنگ میں 5.1 فیصد کیسز مثبت رپورٹ ہوئے۔ بعض علاقوں میں 14 فیصد سے بھی زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔، جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ لاہور میں کورونا وائرس خطرناک حد تک پھیل چکا ہے۔