مریم اورنگزیب کی اسلام آباد کے ہسپتالوں میں وینٹیلیٹرز اور ڈاکٹرز کے حفاظتی اقدامات کی عدم موجودگی کی شدید مذمت

نشاندہی پر 14 وینٹی لیٹرز پمز آئیسولیشن وارڈ میں منتقل ہوئے جو فنکشنل نہیں ہیں ،ہنگامی طورپر منتقل کئے گئے وینٹی لیٹرز کے ساتھ مطلوبہ کارڈیک مانیٹر اور انفیوشن پمپس موجود نہیں ،پھر جھوٹ بولا جارہا ہے کہ 90 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں، خدا کا واسطہ ہے صحت پر سیاست نہ کریں ، لوگوں کی زندگیوں کا معاملہ ہے اِس پہ تو سچ بولیں، ترجمان (ن)لیگ

منگل 2 جون 2020 12:09

مریم اورنگزیب کی اسلام آباد کے ہسپتالوں میں وینٹیلیٹرز اور ڈاکٹرز ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2020ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اسلام آباد کے ہسپتالوں میں وینٹیلیٹرز اور ڈاکٹرز کے حفاظتی اقدامات کی عدم موجودگی پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ روز نشاندہی پر 14 وینٹی لیٹرز پمز آئیسولیشن وارڈ میں منتقل ہوئے جو فنکشنل نہیں ہیں ،ہنگامی طورپر منتقل کئے گئے وینٹی لیٹرز کے ساتھ مطلوبہ کارڈیک مانیٹر اور انفیوشن پمپس موجود نہیں ہیں ،پھر جھوٹ بولا جارہا ہے کہ 90 وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں، اور 77 کا جھوٹا دعوی ٰکیاجارہا ہے ۔

ایک بیان میں انہوںنے کہاکہ جن 90 وینٹیلیٹرز کا دعویٰ کیا جا رہا ہے وہ کہاں ہیں ، ہسپتالوں میں کیوں نہیں ہیں ،پولی لنک میں صرف چار کرونا کیس کے لئے وینٹیلیٹرز موجود ہیں اور ایک بھی اضافی وینٹیلیٹر نہیں دیا گیا ،فیڈرل گورنمنٹ ہاسپٹل کو آج تک کرونا مریضوں کے لئے تیار نہیں کیا گیا ،خدا کا واسطہ ہے صحت پر سیاست نہ کریں ، لوگوں کی زندگیوں کا معاملہ ہے اِس پہ تو سچ بولیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ہسپتالوں میں صرف کورونا آئیسولیشن وارڈز کے ڈاکٹرز اور طبی عملے کو پی پی ایز دینا غلط حکومتی پالیسی ہے ،پمز اور پولی کلینک ہسپتالوں کے دیگر شعبہ جات میں کام کرنے والے ڈاکٹرزوطبی عملے کو پی پی ایز فراہم کئے جائیں ،ہسپتالوں میں کام کرنے والے تمام ڈاکٹرز، نرسز اور طبی عملے کو حفاظتی لباس (پی پی ایز) کی فراہمی یقینی بنائی جائے ،غلط پالیسی کے سبب ملک بھر میں ڈاکٹر، نرسز اور طبی عملہ کورونا کا شکارہورہا ہے جس کے ذمہ دار عمران صاحب ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ آئیسولیشن وارڈ چلڈرن ہسپتال، گائینی وارڈ، کارڈیک سینٹر، برن سینٹر میں پی پی ایز فراہم نہ ہونے کی اطلاعات خوفناک اور مجرمانہ لاپرواہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ دیگر آئی سی یوز سے وینٹی لیٹرز کی منتقلی مجرمانہ عمل ہے، کارڈیک اور دیگر آئی سی یوز کے مریضوں کا کیا ہوگا ۔ انہوںنے کہاکہ پمز، پولی کلینک، فیڈرل گورنمنٹ ہاسپٹل، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ری۔ہیب لیٹیشن میڈیسن ابھی تک عارضی چارج پر چل رہے ہیں ،ابھی تک ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ابھی تک عارضی چارج پر چل رہے ہیں ،ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) بھی عارضی انتظام پر چلائی جارہی ہے۔