ایبٹ آباد پرائیویٹ سکولوں کی جانب سے اساتذہ اور دیگر عملہ کے ساتھ ناانصافیوں کا سلسلہ جاری

منگل 2 جون 2020 13:13

ایبٹ آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جون2020ء) ایبٹ آباد پرائیویٹ سکولوں کی جانب سے اساتذہ اور دیگر عملہ کے ساتھ ناانصافیوں کا سلسلہ جاری ہے، بچوں کے والدین سے ماہوار فیسوں کی دھڑا دھڑ وصولیاں کی جا رہی ہیں، فیسیں نہ جمع کرانے والے بچوں کو سکول سے فارغ کرنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں، پرائیویٹ سکولز کے ٹیچرز کو مالکان نے تنخواہیں دینے سے صاف انکار کر دیا۔

پرائیویٹ سکولز کے ٹیچرز اس وقت کسمپرسی کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں، سکول مالکان ٹیچرز کو بچوں کی آن لائن کلاسز لینے پر مجبور کر رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں لاک ڈائون کے باعث پورے پاکستان میں سکول و کالج بند ہیں، پرائیویٹ سکولوں میں بچوں کے والدین سے ماہوار فیس دھڑا دھڑ وصول کی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ نے کئی بار پرائیویٹ سکولوں کو لاک ڈائون کے دوران فیسیں وصول کرنے سے منع کیا مگر ان ظالم لوگوں نے جواز پیش کیا کہ ہم ٹیچرز کو تنخواہیں دیتے ہیں مگر اکثر سکولوں کے مالکان ٹیچرز کو تنخواہ بالکل نہیں دیتے اور ٹیچرز کو ان لائن پڑھانے پر مجبور کرتے ہیں، تنخواہیں نہ دینے سے پرائیویٹ سکول کے ٹیچرز کے چولہے ٹھنڈے پڑنے لگے اور اکثر پرائیویٹ سکولز ٹیچرز فاقوں پر پہنچ چکے ہیں۔

عوامی حلقوں نے حکومت اور سپریم کورٹ سے مطالبہ ہے کہ پرائیویٹ سکولز مالکان سے اس معاملہ پر پوچھ گچھ کی جائے اور انہیں ٹیچرز سمیت دیگر عملہ کو تنخواہیں دینے کا پابند بنایا جائے۔