وزیراعظم نے ڈاکٹرزاور طبی عملے کا کورونا کا شکار ہونے پر نوٹس لے لیا

۔وزیراعظم عمران خان نے کورونا کے مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز اور طبی عملے کی حفاظت کے لیے ہنگامی پلان طلب کر لیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 2 جون 2020 13:25

وزیراعظم نے ڈاکٹرزاور طبی عملے کا کورونا کا شکار ہونے پر نوٹس لے لیا
اسلام آباد ( اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین 2 جون 2020ء ) وزیراعظم عمران خان نے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی بڑی تعداد کورونا کا شکار ہونے پر نوٹس لے لیا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کورونا کے مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹرز اور طبی عملے کی حفاظت کے لیے ہنگامی پلان بھی طلب کرلیا ہے۔زرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وزارت صحت ،نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی وزیراعظم کو میڈیکل سٹاف کی حفاظت سے متعلق بریفنگ دے گی۔

وزیراعظم کو ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے لئے حفاظتی سامان کی فراہمی اور ان کو دی جانے والی سہولیات سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔اب تک ملک میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں میں بڑی تعداد میں اس کے خلاف جنگ لڑنے والے فرنٹ لائن فائٹرز ڈاکٹر اور طبی عملہ بھی شامل ہے۔

(جاری ہے)

گزشتہ کچھ دنوں میں کئی ڈاکٹرز کورونا وائرس سے متاثر ہو کر انتقال کر چکے ہیں۔

گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے ملک بھر کے ڈاکٹرز اور میڈیکل اسٹاف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے پہلے دن سے آپ لوگوں کا احساس ہے کہ کیسز بڑھے تو آپ پر بوجھ بڑھ جائے گا لیکن ہمارے 13 سے 15 کروڑ لوگ لاک ڈاؤن سے بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میڈیل کے شعبے سے وابستہ لوگوں میں خوف پایا جاتا ہے کہ لاک ڈاؤن نرم ہوا تو ان پر اچانک سے بوجھ بڑھ جائے گا لیکن میں یقین دلاتا ہوں کہ آپ سب کا ہمیں احساس ہے اور ہم آپ کی ہر طرح کی مدد کرنے کیلئے تیار ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ وہ جلد اس حوالے سے ڈاکٹرز کی ایسوسی ایشنز سے ملاقات بھی کریں گے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہم سن رہے ہیں کہ ہسپتالوں میں جگہ ختم ہوگئی ہے لہٰذا ہم یہ پروگرام لارہے ہیں جس کے تحت روزانہ یہ بتایا جائے گا کہ کس شہر میں کس ہسپتال میں وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں اور کہاں نہیں ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ابھی ہر شہر میں 50 فیصد سے زیادہ وینٹی لیٹرز دستیاب ہیں، ساتھ ہی ہم اپنی استعداد میں بھی اضافہ کرتے جارہے ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ عوام احتیاطی تدابیر پر عمل کریں گے تو ہسپتالوں پر دباؤ کم ہوگا، اسی طریقے سے ہم اس وقت تک وائرس کا مقابلہ کریں گے جب تک اس کی ویکسین نہیں آتی۔