مقبوضہ کشمیر میں آباد ہونے والوں کو عسکریت پسند تنظیم کی دھمکی

بی جے پی اور آر ایس ایس کے کشمیر کی ڈیموگرافی کو بدلنے کے منصوبے کو ہم کبھی برداشت نہیں کر سکتے، ٹی آر ایف

منگل 2 جون 2020 16:05

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2020ء) مقبوضہ کشمیر میں عسکریت پسند تنظیم دا رزسٹنس فرنٹ (ٹی آر ایف )نے جموں و کشمیر میں رہائش اختیار کرنے کا ارادہ رکھنے والے غیر مقامی افراد کو راشٹریہ سویم سیوک سنگھ ( آر ایس ایس) کا حامی قرار دے کر ان پر کارروائی کرنے کی دھمکی دیدی ہے۔گزشتہ شب موصول ہونے والے تنظیم کے بیان میں دا رزسٹنس فرنٹ نے کہا کہ ہم جموں و کشمیر میں بسنے کے ارادے سے آنے والے افراد کو آر ایس ایس کا حامی تصور کریں گے، عام شہری نہیں اور ان کے خلاف کارروائی بھی کی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی عام شہری کو ہماری وجہ سے نقصان نہ پہنچے یہ ہماری اول روز سے منشا ہے۔ تاہم بی جے پی اور آر ایس ایس کے کشمیر کی ڈیموگرافی کو بدلنے کے منصوبے کو ہم کبھی برداشت نہیں کر سکتے اور وہ اپنے اس منصوبے کو پورا کرنے کے لئے عام شہریوں کو ذریعہ بنانے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس لئے جو بھی یہاں اس ارادے سے آئے گا ہم اس کو عام شہری تصور نہیں کریں گے اور ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔

دی رزسٹنس فرنٹ کا بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب بھارتی حکومت جموں و کشمیر میں حد بندی کمیشن کا انعقاد کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس حد بندی کمیشن کے ممبران جموں و کشمیر کے تمام رکن پارلیمان ہوں گے جن میں نیشنل کانفرنس کے تین اراکین بھی شامل ہیں۔ نیشنل کانفرنس کے اراکین نے حد بندی کمیشن میں شامل ہونے سے انکار کر دیا ہے۔ گزشتہ جمعہ کو پارٹی کی طرف سے جاری بیان کے مطابق حد بندی کمیشن جموں و کشمیر آرگنائزیشن ایکٹ 2019 کا حصہ ہے جس کے خلاف پارٹی عدالت عظمیٰ میں لڑ رہی ہے۔ اس کمیشن میں حصہ لینے کا مطلب ہے کہ 5 اگست کو مرکزی حکومت کی جانب سے لیے گئے فیصلے کو قبول کرنا جو پارٹی کبھی نہیں کر سکتی۔