وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت محکمہ لوکل گورنمنٹ کی سالانہ ترقیاتی ا سکیموں کے حوالے سے اجلاس

منگل 2 جون 2020 16:41

وزیر بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ کی زیر صدارت محکمہ لوکل گورنمنٹ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2020ء) محکمہ بلدیات میں تمام ترقیاتی اسکیموں کے ٹینڈرز کے حوالے سے تمام تر قانونی تقاضے پورے کئے جائیں ،سید ناصر حسین شاہ کی اجلاس میں افسران کو ہدایت کراچی (این این آئی)وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ کی زیرصدارت محکمہ بلدیات سندھ کے دفتر میں اعلی سطحی اجلاس منعقد کیا گیاجس میں مئیر سکھر ارسلان شیخ، سیکرٹری لوکل گورنمنٹ روشن علی شیخ، اسپیشل سیکرٹری چراغ الدین ہنگورو،اسپیشل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سید محمد طحہ، سیکرٹری پروکیورمنٹ کمیٹی وسیم احمد، پراجیکٹ ڈائریکٹر ملیر ایکسپریس وے نیاز سومرو، پراجیکٹ ڈائریکٹر کلک زبیر چنہ سینئر ڈائریکٹر کے ایم سی مسعود عالم ڈائریکٹر کے ایم سی مشیر احمد اور ایم ڈی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ اسد اللہ خان بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری لوکل گورنمنٹ روشن علی شیخ نے وزیر بلدیات سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ فائر بریگیڈ محکمے کی گاڑیوں اور اسنارکلز کی خریداری کے حوالے سے تمام ٹی اور آرز اور دستاویزی کاروائی مکمل کرلی گئی ہے اور تمام پراسس میں شفافیت کو خصوصی طور پر مد نظر رکھا گیا ہے۔وزیر بلدیات سندھ نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی سندھ کی ہدایات کے مطابق ٹینڈروں کے کھلنے کا مرحلہ کسی بھی صورت تاخیر کا شکار نہیں ہونا چاہئے اور آغاز تا اختتام تما م مراحل کے دوران کسی بھی طرح کی قانونی پیچیدگی یا سقم نہیں آنا چاہیے۔

وزیر بلدیات سندھ نے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو اسنارکلز اور فائر ٹینڈرز کی خریداری کے حوالے سے تاخیر کی وجوہات جاننے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ تمام اداروں میں ترقیاتی کاموں اور دیگر معاملات میں شفافیت کو اولین ترجیح دیتی ہے اور فائر ٹینڈر اور اسنارکلز کی خریداری سمیت تمام ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل بروقت عمل میں آنی چاہئے۔

بعد ازااں ناصر حسین شاہ نے مالی سال 2020-2021کے حوالے سے ترقیاتی اسکیموں کے اجرا اور ان کے تکمیل کے موضوع پر ایک اور اجلاس کی صدارت کی جس میں صوبائی وزیر کے استفسار پر ان کو بتایا گیا کہ مالی سال 2020-2021میں 97 ترقیاتی اسکیمیں اپنا تکمیلی سفر مکمل کرلیں گی جن میں واٹر اینڈ سیوریج کی پچیس، سڑکوں کے حوالے سے تریسٹھ اسکیمیں رکھی گئی ہیں۔ ان اسکیموں کے علاوہ چھہ میگا اسکیمیں بھی مالی سال کا حصہ ہوں گی اور فی الوقت تین بڑے منصوبے مکمل کئے جاچکے ہیں۔

ناصر حسین شاہ کا میٹنگ کے شرکا سے کہنا تھا کہ تمام ترقیاتی اسکیموں کے پیش نظر حکومت سندھ نے اعلی معیار اور کوالٹی کے بین الاقوامی تقاضوں کے تحت تمام منصوبوں کی تکمیل کا فیصلہ کیا ہے جس میں کسی بھی طرح کی تبدیلی نہیں ہونی چاہئے۔ناصر حسین شاہ نے اس بات پر زور دیا کہ عوام کے ٹیکسوں کی ادائیگی سے تکمیل پانے والے منصوبے فلاحی طرز پر عوام کے لئے ہی مفید اور نفع بخش ثابت ہونے چاہیں اور اس سارے عمل میں یہ بات ملحوظ خاطر رہے کہ کسی بھی مرحلے پر کسی بھی طرح اقربا پروری یا خوشامد پسندی کا رجحان نہ دیکھنے میں آئے تاکہ لوگوں میں حکومت پر اعتماد اور بھروسے کا رجحان پروان چڑھ سکے۔

وزیر بلدیات سندھ کے مطابق حکومت سندھ کے تمام منصوبہ جات کم لاگت میں بہترین نتائج کے فلسفے پر تشکیل دئیے جاتے ہیں جن سے سوائے عوامی بہبود کے اور کچھ مقصود نہیں۔ ناصر حسین شاہ نے افسران کو ہدایت کی کہ بروقت منصوبوں کی شفاف انداز میں تکمیل ہر صورت یقینی بنائی جائے۔