سندھ ہائی کورٹ نے ایک ہی خاندان کے 5 افراد کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا معاملے پر نادرا اور دیگر کو نوٹس جاری کردیئے

منگل 2 جون 2020 17:30

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2020ء) سندھ ہائیکورٹ نے نادرا کی جانب سے ایک ہی خاندان کے 5 افراد کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کا معاملے پر نادرا اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 17 جون تک جواب طلب کرلیا۔

(جاری ہے)

سندھ ہائیکورٹ میں نادرا کی جانب سے ایک ہی خاندان کے 5 افراد کے شناختی کارڈ بلاک کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، دوران سماعت درخواستگزار نے موقف اختیار کیا کے ہماری پوری فیملی کا شناختی کارڈ بلاک کردیے ہیں میرے 2 بچے جناح اسپتال میں ڈاکٹر ہیں میری بیٹی شہزادی جناح اسپتال میں ڈاکٹر ہے اس کی دو ماہ سے تنخواہ بند کردی گئی ہے جبکہ دیگر فیملی ممبر میں بیوی حلیمہ، بیٹا ڈاکٹر ندیم اور ایک چھوٹی بیٹی سمیرا کا بھی کارڈ بلاک کردیا گیا ہے جبکہ بچوں کے پاس ڈومیسائل، پاسپورٹ راشن کارڈ بھی موجود ہیں جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کے راشن کارڈ تو ہمیں ایک جعلی چیز لگتی ہے پرانے وقتوں کا راشن کارڈ کون رکھتا ہے مجھے تو یہ معاملہ جعلی لگتا ہے جس پر درخواستگزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کے درخواستگزار پاکستانی ہیں قومی دستاویزات موجود ہیں نادرا نے وجہ بتائے بغیر شناختی کارڈز بلاک کردیے، جس پر عدالت نے درخواست پر نادرا اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 17 جون تک جواب طلب کرلیا۔