حادثے میں تباہ ہونے والے طیارے کی انشورنس پی آئی اے کو نہیں ملے گی

پی آئی اے نے تباہ ہونے والا طیارہ غیر ملکی کمپنی سے ڈرائی لیز پر حاصل کیا تھا، انشورنس کی دو کروڑ ڈالر کی رقم لیزنگ کمپنی کو ادا کی جائے گی

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ منگل 2 جون 2020 19:47

حادثے میں تباہ ہونے والے طیارے کی انشورنس پی آئی اے کو نہیں ملے گی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 02 جون2020ء) حادثے میں تباہ ہونے والے طیارے کی انشورنس پی آئی اے کو نہیں ملے گی، ذرائع کے مطابق پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائن کو کراچی میں تباہ ہونے والے طیارے کی انشورنس کی رقم نہیں ملے گی۔ تفصیلات کے مطابق پی آئی اے نے کراچی میں تباہ ہونے والا طیارہ غیر ملکی کمپنی سے ڈرائی لیز پر حاصل کیا تھا، پی آئی اے نے یہ طیارہ 2014میں لیز پر لیا تھا اور اب انشورنس کی دو کروڑ ڈالر کی رقم اسی غیر ملکی لیزنگ کمپنی کو ادا کی جائے گی۔

البتہ مسافروں کی انشورنس کی رقم قوائد کے مطابق پی آئی اے کو ادا کی جائے گی ، مسافروں کو فی کس 50 لاکھ روپے انشورنس کی مد میں ادا کیے جائیں گے ۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ طیارہ حادثے کی تحقیقات کرنے کیلئے فرانس سے طیارہ ساز کمپنی کے ماہرین کی ٹیم بھی پاکستان پہنچی تھی جو کہ تحقیقات کے بعد واپس چلی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب قومی ایئر لائن پی آئی اے کے بدقسمت طیارے pk-8303 کے حادثہ میں جاں بحق ہونے والے 97 مسافروں اور عملہ کے اراکین میں سے 87 مسافروں کی شناخت مکمل کر لی گئی باقی ماندہ 10 میتوں کی شناخت کا عمل تیزی سے جاری ہے۔

منگل کو وزارت ہوا بازی ڈویژن کے حکا م نے اے پی پی کو بتایا کہ جناح انٹر نیشنل ایئر پورٹ کے قریب لینڈنگ کی کوشش کے دوران تباہ ہو جانے والے پی آئی اے کے طیارے pk-8303 کے 97 مسافر اور عملہ کے ارکان جاں بحق اور 2 مسافر معجزاتی طور پر محفوظ رہے تھے، وفاقی وزیر ہوابازی غلام سرور خان کی ہدایت پر اس المناک واقعے کے بعد فوری امدادی کارروائیوں کا آغاز کیا گیا اور ہمدردی کے جذبے سے سرشار ٹیموں نے امدادی کوششوں میںحصہ لیا جس کے بعد نادرا اور دیگر متعلقہ فرانزک لیببارٹری ماہرین نے میتوں کے ڈی این ایز کی مدد سے میتوں کی شناخت کا عمل شروع کر دیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ اب تک 87 میتوں کی شناخت ہو چکی ہے جبکہ بطاقی ماندہ 10 میتوں کی شناخت بھی جلد مکمل کر لی جائے گی۔