عبوری ضمانت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر ہونے کے باوجود شہباز شریف کے گھر پر چھاپہ توہین عدالت ہے ‘ مریم اورنگزیب

اگر نیب شہباز شریف کو گرفتاری کرے گی عوام چینی وزیر اعظم کی گرفتاری کیلئے بنی گالہ جائیں گے ، ماڈل ٹائون میں کارکنوں پر تشدد کیا گیا نیب نیازی گٹھ جوڑ کی نوٹنکی دو سال سے عوام کے سامنے ہے ،اگر ملک میں قانون نافذ ہے تو نیب عمران خان کو گرفتار کر کے دکھائے ‘ میڈیا سے گفتگو

منگل 2 جون 2020 22:01

عبوری ضمانت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر ہونے کے باوجود شہباز شریف کے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2020ء) پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے شہباز شریف کی عبوری ضمانت کی درخواست سماعت کیلئے مقرر ہونے کے باوجود نیب کے گرفتاری کیلئے چھاپے کو توہین عدالت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت بجٹ سے پہلے قائد حزب اختلاف کو گرفتار کر کے اپنی نالائقی اور چوری کو چھپانا چاہتی ہے ، عمران خان شہباز شریف کا بطور قائد حزب اختلاف سامنا نہیں کر سکتے ، چیئرمین نیب کو چیلنج ہے کہ اگر کسی میں جرات ہے اور ملک میں قانون نافذ ہے تو چینی چوری ، ہیلی کاپٹر ، مالم جبہ، فارن فنڈنگ اور بلین ٹری سونامی میں عمران خان کو گرفتار کر کے دکھائیں ۔

ماڈل ٹائون میں شہباز شریف کی رہائشگاہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کی نوٹنکی دو سال سے عوام کے سامنے ہے ۔

(جاری ہے)

ماڈل ٹائون میں کرفیو نافذ ہے ، کارکنوں اور خواتین پر تشدد کیا گیا اور یہ سب کچھ عمران خان کے حکم پر ہوتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ شہباز نیب کی تحقیقات میں شامل ہوئے ، گزشتہ پیشی پر یہ سوال کیا گیا آپ بیٹے کی گاڑی پر کیوں آئے ہیں ۔

شہباز شریف نے واضح بتایا ہے کہ میں کینسر کا مریض ہوں اور کوروناکی وباء پھیل رہی ہے ۔ شہباز شریف کی عبوری ضمانت کی درخواست پر بدھ کے روز ڈویژن بنچ کے رو برو سماعت ہونی ہے ایسے میں نیب کا چھاپہ غیر آئینی اور غیر قانونی ہے او ر توہین عدالت ہے ۔ انہوںنے کہا کہ چینی چوروزیراعظم اور وزیر اعلیٰ سے کیوں نہیں پوچھا جاتا جنہوں نے تین ارب روپے عوام کی جیبوں سے نکال کر چوروں کی جیبوں میں ڈالے انہیں کوئی گرفتار نہیں کیا جاتا ۔

سپریم کورٹ اپنے ریمارکس میں نیب کی بد نیتی اور نا لائقی کے ریمارکس دے چکی ہے ۔ ۔ شہباز شریف کو نیب کے عقوبت خانے میں رکھا گیا لیکن ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہوئی ۔ کرائے کے ترجمان جن کی ہر لمحے وفاداری بدلتی رہتی ہے وہ جھوٹے بیانات دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کان کھول کر سن لو اگر قائد حزب اختلاف کو گرفتار کیا جائے گا تو عوام چینی وزیر اعظم کو گرفتار کرنے بنی گالہ جائیں گے ۔

جن حکمرانوں نے معیشت پر ڈاکہ ڈالا، فارن فنڈ نگ، مالم جبہ، ہیلی کاپٹر ، بلین ٹری سونامی، اورچینی چوری میں قوم کے اربوں لوٹے ان کی کوئی طلبی نہیں کوئی فرانزک نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے مریض مر رہے ہیں لیکن کوئی جواب نہیں ، آج جو کچھ کیا گیا وہ حکومت کی نا اہلی سے توجہ ہٹانے اور عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے کیا گیا ،آج کی سرکس اسی لئے لگائی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ نیب کی ٹیم سے پوچھا گیا کہ سرچ وارنٹ کہاں ہیں لیکن انہوں نے جواب دیا ہمیں اوپر سے حکم ہے ہم نے وارنٹ پر ہی سرچ کرنا ہے اور سرکس لگانی ہے ۔ ہم نے نیب کی ٹیم کو پانی پلایا اور اخلاقی مظاہرہ کیا لیکن اب وہ ماڈل ٹائون سے واپس چلے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی بجٹ آریا ہے لیکن حکومت قائد حزب اختلاف کو گرفتار کرنا چاہتی ہے ، حکمران عوام کو لوٹنے کا پروگرام بنا رہے ہیں اور اپنی نالائقی اور چوری چھپانا ان کا مقصد ہے ، عمران خان بطور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا سامنا نہیں کر سکتے ۔