کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے 24 ملازمین کو معطل کرکے ان کے خلاف مزید تحقیقات کا آغاز کردیا گیا

منگل 2 جون 2020 22:07

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2020ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کی تنخواہوں سے متعلق انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں فوری طور پر کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے 24 ملازمین کو معطل کرکے ان کے خلاف مزید تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، معطل کئے گئے ملازمین میں گریڈ 20 کے ڈائریکٹر فنانس رفیع مرشد خان، گریڈ18 کے ڈپٹی ڈائریکٹر فنانس رضوان الحق، گریڈ17 کے آڈٹ آفیسر فنانس بلال مرزا، گریڈ17 کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر فنانس عتیق احمد سمیت دیگر ملازمین شامل ہیں، تفصیلات کے مطابق مارچ 2020 میں پرنسپل کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج نے کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں زیادہ رقم کی ادائیگی سے متعلق ایک رپورٹ میئر سیکریٹریٹ کو بھیجی تھی جس پر میئرکراچی نے فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے کے ایم سی کے اچھی شہرت کے حامل تین سینئر افسران پر مشتمل انکوائری کمیٹی تشکیل دی جس میں کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے سینئر پروفیسرز بھی شامل تھے، کمیٹی نے مکمل غیر جانبداری کے ساتھ دن رات انتھک محنت کرکے مکمل دستاویزات اور ثبوت حاصل کئے اور حتمی رپورٹ میئر کراچی کو پیش کی جس کی روشنی میں کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے 24 ملازمین کو فوری طور پر معطل کردیا ہے اور ان ملازمین کے خلاف مزید کارروائی جاری ہے، ان ملازمین کی تنخواہوں کی مد میں جو رقم جاری کی گئی اسے وصول کرنے کا طریقہ کار پر غور کیا جا رہا ہے ان سے پینشن ،پرویڈنٹ فنڈ اور دیگر مراعات بھی واپس لی جائیں گی، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ترجمان کے مطابق کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایک خود مختار ادارہ ہے اور گورننگ باڈی کا حامل ہے جو کالج سے متعلق فیصلوں کا اختیار رکھتا ہے اور کالج سے متعلق تمام تر کارروائی کا مجاز ہے، میئر کراچی گورننگ باڈی کے چیئرمین کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دیتے ہیں، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ترجمان نے کہا کہ میئر کراچی کی کوشش ہے کہ ادارے میں ہونے والی بے ضابطگیوں کو ختم کیا جائے اور ان میں ملوث افسران و ملازمین کو ان کے کیفر کردار تک پہنچایا جائے، میئر کراچی نے اس رپورٹ کی روشنی میں کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے گزشتہ 10 سالوں کے اکائونٹس اور آمدنی و اخراجات کا تھرڈ پارٹی فوری آڈٹ کرایا جائے، ترجمان نے بتایا کہ تنخواہوں کی مد میں خرچ ہونے والے اخراجات کے علاوہ دیگر تمام اکائونٹس کو بھی فوری طور پر چیک کیا جائے، میئر کراچی نے انکوائری کو مزید آگے بڑھانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ان تمام کارروائیوں کی رپورٹ آئندہ ہونے والی گورننگ باڈی کی میٹنگ میں پیش کی جائے اور ادارے کو مزید بہتر بنانے کے لئے تجاویز دی جائیں، کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں معطل کئے جانے والے افسران و ملازمین میں محمدمنہاج بیگ ریکارڈ سورٹر، ارشد علی لیب اٹینڈنٹ ، محمد خالد نائب قاصد ، محمد فیضان خان ریکارڈ سورٹر، نعیم الدین جنرل سرونٹ ، محمد موسیٰ جنریٹر آپریٹر، محمد مشرف جنرل ڈرائیور، وحید احمد ڈرائیور، نوید جہانگیر جنرل سرونٹ، نبیل زمان اسسٹنٹ، محمدعمر ریکارڈ سورٹر، محمد علی قریشی جنرل کلرک، عارف علی جنرل آپریٹر، ، وقار احمد ڈرائیور، سید زاہد علی اسسٹنٹ، نوید احمدخان سینئر کلرک، محمد ادریس لیب اٹینڈنٹ ، نوید احمد کمپیوٹر آپریٹر، غلام مصطفی ڈرائیور، عارف علی اسسٹنٹ شامل ہیں، ترجمان نے کہا کہ انکوائری رپورٹ میں ہر پہلو کو مد نظر رکھا گیا ہے اور شواہد اور ثبوت کی بنیاد پر نیک نیتی کے ساتھ اس رپورٹ کو حتمی شکل دے کر میئر کراچی کو پیش کی گئی۔

متعلقہ عنوان :