پاک سیکرٹریٹ ملازمین کا تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ نہ کئے جانے پر دھرنے کا اعلان

مذاکرات کا کھیل کھیلا جاتا رہا ، تنخواہوں اور مراعات میں اضافے سے متعلق کوئی واضح پالیسی نہیں ،ہمیں لولی پاپ دیا جارہا ہے ، خاموش نہیں بیٹھیں گے ،رحمان باجوہ

منگل 2 جون 2020 23:47

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 جون2020ء) وفاقی بجٹ قریب آتے ہی پاک سیکرٹریٹ ملازمین ایک بار پھر مساوی حقوق اور تنخواہوں میں اضافے کیلئے متحرک ہوگئے ہیں اور انہوں نے تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ نہ کئے جانے پر وفاقی بجٹ پیش کئے جانے کے موقع پر پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے دھرنے کا اعلان کردیا ہے ۔ اس بات کا فیصلہ وفاقی سیکرٹریٹ ملازمین کی کور کمیٹی اجلاس میں کیاگیا بعد میں میڈیا سے گفتگو میں کور کمیٹی کے سربراہ رحمان باجوہ نے بتایا کہ حکومت نے ہمارے ساتھ ہاتھ کیا ہے مذاکرات کا کھیل کھیلا جاتا رہا لیکن ہماری تنخواہوں اور مراعات میں اضافے سے متعلق کوئی واضح پالیسی اختیار نہیں کی گئی اور اب بھی ہمیں لولی پاپ دیا جارہا ہے اس صورتحال میں ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے اور کور کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں وفاقی سیکرٹریٹ کے ملازمین12 جون کو بجٹ پیش کئے جانے کے موقع پر پارلیمنٹ ہائوس کے باہر دھرنا دینگے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ ہمارے پاک سیکرٹریٹ میں ساڑھے گیارہ ہزار سے زائد ملازمین ہیں اور دھرنے میں تمام وزارتوں ، محکموں اور ڈویژنز کے ملازمین شامل ہونگے انہوں نے کہا کہ پہلے ہمارا مطالبہ تنخواہوں میں اضافہ تھا مگر ہم اضافے کی بجائے دیگر اداروں کے مساوی تنخواہ چاہتے ہیں کیونکہ اس وقت وفاق کے دیگر اداروں کی تنخواہ ہم سے کئی زیادہ ہے اور سیکرٹریٹ ملازمین کی تنخواہیں ہر سال آٹے میں نمک کے برابر بڑھائی جاتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ پے اینڈ پنشن کمیٹی کی سفارشات جلد پیش کی جائیں ہم گریڈ 1سے 22تک کے ملازمین کیلئے جدوجہد کررہے ہیں اور ہمیں امید ہے کہ افسران بھی دھرنے میں ہمارے ساتھ ہونگے کورونا وائرس سے پہلے بھی ہمیں 32روز قلم چھوڑ ہڑتال کی حکومت ہمیں اجلاس میں بلا کر صرف تسلیاں دیتی رہی ہم نے اپنی ہڑتال اور احتجاج کو کورونا کے پیش نظر موخر کردیا تھا لیکن اب بجٹ پیش کئے جانے کے موقع پر ہم اپنے مطالبات کی منظوری کیلئے دوبارہ سڑکوں پر آئینگے ۔