دنیا میں 1918ء کے بعد پہلی مرتبہ کووڈ۔19کا بڑا بحران آیا ہے جو ایک وقتی آزمائش ہے، ہمیں ہمت نہیں ہارنی چاہیے، معیشت کو کھلنا اورشوگر مافیا کو منطقی انجام تک پہنچنا چاہئے، قدرتی سانحات کے نقصانات سے نمٹنے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے پاک فوج کا کردار قابل تحسین ہے، پاکستان کے لئے حکومت ، فوج اورعدلیہ کے تینوں ادارے اکھٹے ہیں، عدلیہ صحیح سمت جارہی ہے

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی نجی ٹی وی چینل سے خصوصی بات چیت

منگل 2 جون 2020 22:45

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 جون2020ء) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ دنیا میں 1918ء کے بعد پہلی مرتبہ کووڈ۔19کا بڑا بحران آیا ہے جو ایک وقتی آزمائش ہے ہمیں ہمت نہیں ہارنی چاہئے، معیشت کو کھلنا چاہئے، شوگر مافیا کو منطقی انجام تک پہنچنا چاہئے، زلزلہ، سیلاب اور دیگر قدرتی سانحات کے نقصانات سے نمٹنے اور دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے پاک فوج کا کردار قابل تحسین ہے۔

منگل کو نجی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے صدرمملکت نے کہا کہ کووڈ۔19کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں معمولات زندگی شروع کرنا ہوں گے، کورونا سے نمٹنے کے لئے احتیاطی تدبیر پر عمل کرنا ضروری ہے حکومت نے ماسک پہننا ضروری قراردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بالخصوص غریب طبقہ کو ایس اوپیز پر ضرور عمل کرنا چاہئے۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ لوگ روز گار کے لئے ضرور نکلیں لیکن احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔

انہوں نے کہا کہ کورونا پھیپھڑوں کے ساتھ ساتھ دل کو بھی متا ثر کرتا ہے جس سے بزرگ افراد کو زیادہ خطرہ ہے، کورونا ایک سے دوتین افراد کو لگ سکتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ احتیاطی تدابیر کے لئے عوام کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے ، مہلک سے بچائو کے لئے ماسک پہننا اور سماجی فاصلہ رکھنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہ ملک میں کورونا سے شرح اموات 0.03 فیصد ہے جو کہ ایک اچھی خبر ہے ۔

صدرمملکت نے کہا کہ مسجد نبوی ﷺ دوبارہ کھولنے کے بعد ایس او پیز پر سختی سے عمل کیا گیا ۔ انہوںنے کہا کہ کورونا سے محصولات میں 25 تا 30 فیصد کمی آئیگی ۔انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹیشن کی کمی سے کھیتوںسے منڈیوں تک اجناس لیجانے میں مشکل ہوئی اس لئے خوردنی اشیا کی قیمتیں بڑھیں۔ انہوںنے کہا کہ تیل کی قیمتیں نیچے آنے سے صارفین کو فائدہ ہو گا ۔

صدر مملکت نے کہا کورونا صورتحال کے باوجود آئی ٹی سیکٹرکو فروغ ملا، ٹیلی ایجوکیشن شروع ہوئی، ٹیلی وژن کے محصولات بڑھے ۔ ایک سوال پر صدر نے کہا کہ چیف ایگزیکٹو اور فوج کے درمیان بہت اچھی انڈر سٹینڈنگ ہے ، پاکستان کے لئے حکومت ، فوج اورعدلیہ کے تینوںادارے اکھٹے ہیں، عدلیہ صحیح سمت جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم دنیا کے واحد لیڈر ہیں جنہں لاک ڈائون میں غریبوں کی فکر رہی ۔

ایک سوال پر صدر مملکت نے کہاکہ 18ویں ترمیم بذات خود اچھی ہے تاہم اس میں بہتری کی ضرورت ہے ترمیم کے تحت صوبوں کو اپنی ضروریات کے مطا بق پالیسی بنا سکتے ہیں۔ ایک سوال پر انہوںنے کہا کہ شوگر مافیا کو منطقی انجام تک پہنچانا چاہیے، چینی مافیا نے ہمیشہ استحصال کیا۔ انہوںنے کہا کہ میںنے ماضی میں شوگر مافیا کے خلاف احتجاج کیا ۔ انہوںنے کہا کہ ملک میں تمام ٖفضائی حادثات کی رپورٹس منظرعام پر لائی جانی چاہیے۔

صدر نے کہاکہ میں نے کراچی میں طیارہ حادثہ کے سوگوار خاندانوں سے فون پر اظہارتعزیت کیا ہے ، لواحقین کے ساتھ میتوں کی شناخت کے حوالہ بہتر رابطہ ہونا چاہیے تھا تاکہ ان کا دکھ درد کم ہوتا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں بینکاری کا شعبہ ترقی کر رہا ہے پاکستان اپنا غلہ اور خوراک خود تیار کررہا ہے ،ملک میں گندم کی بہترین فصل کے باعث اچھی خریداری ہوئی، ہم چاول کی پیداوار میں سر پلس ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر دنیا میں تیل پیدا کرنے والے ممالک کے خریدار کم ہوئے تو اللہ کے فضل سے پاکستان میں زراعت ترقی کر رہی ہے، پنجاب اور کے پی کے علاقے زیتون کی فصل کے لئے اچھے ہیں آئندہ دو تین سال میںپاکستان سپین سے بھی زیادہ زیتون کی کاشت کرے گا ۔