اس مرتبہ شہباز شریف اپنی گرفتاری سے متعلق ٹائمنگ کا فیصلہ خود کریں گے

شہباز شریف کو پتا ہے کہ نیب نے مجھے گرفتار کرنا ہے، اب وہ نیب کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ حامد میر

Kamran Haider Ashar کامران حیدر اشعر بدھ 3 جون 2020 08:14

اس مرتبہ شہباز شریف اپنی گرفتاری سے متعلق ٹائمنگ کا فیصلہ خود کریں ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جون 2020ء) اس مرتبہ شہباز شریف اپنی گرفتاری سے متعلق ٹائمنگ کا فیصلہ خود کریں گے۔ شہباز شریف کو پتا ہے کہ نیب نے مجھے گرفتار کرنا ہے، اب وہ نیب کے ساتھ کھیل رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق سینئر تجزیہ کار حامد میر کا کہنا ہے کہ اس سے قبل تو نیب نے اپنی مرضی کی ٹائمنگ کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو گرفتار کیا تھا تاہم اس مرتبہ شہباز شریف اپنی مرضی کی ٹائمنگ کے مطابق گرفتاری دیں گے۔

نجی ٹی وی کے ایک شو میں گفگتو کرتے ہوئے سینیئر تجزیہ کار حامد میر کا کہنا تھا کہ نیب کی ٹیم نے جس انداز میں شہباز شریف کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے ہیں اس سے شہباز شریف مسلم لیگ ن کو دوبارہ سیاسی پلیٹ فورم پر لے آئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل حقیقی اپوزیشن کا کردار پاکستان پیپلز پارٹی ادا کر رہی تھی اور حکومتی وزراء بھی مسلم لیگ ن سے اتنے خائف نہیں تھے جتنے کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت سے تھے۔

(جاری ہے)

اینکر پرسن عادل شاہزیب کے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے شہباز شریف کے حکومت کے ساتھ معاملات طے پا جانے کی دو ٹوک الفاظ میں تردید کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف کے حکومت کے ساتھ کسی قسم کے کوئی معاملات طے نہیں پائے ہیں۔ سینئر تجزیہ کار نے اپنی گفتگو میں بتایا کہ جب شہباز شریف لندن سے واپس آئے تھے تو انہوں نے در پردہ یہ بتانا شروع کر دیا تھا کہ ان کو گرفتار کر لیا جائے گا اور وہ اس کے لیے ذہنی طور پر تیار ہو کر آئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ شہباز شریف کے علاوہ ان کے ساتھ بھی ایک سے زائد مرتبہ یہ پیش گوئی کر چکے ہیں کہ ان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔ حامد میر کے مطابق رانا ثناء اللہ نے ان کے ٹی وی شو میں یہ پیش گوئی کی تھی کہ شہباز شریف کو 2 جون کو گرفتار کر لیا جائے گا، رانا ثناء نے شاہد خاقان عباسی، جاوید لطیف اور اپنی گرفتاری کی پیش گوئی بھی کی۔ سینئر تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ اگر آئندہ دنوں میں شاہد خاقان عباسی اور رانا ثناء اللہ بھی گرفتار ہوتے ہیں تو مسلم لیگ ن سیاست میں ایک مرتبہ پھر مستعدی ہو جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ پہلے نیب نے اپنی مرضی کے ساتھ شہباز شریف کو گرفتار کیا تھا لیکن اب شہباز شریف اپنی مرضی کی ٹائمنگ کے مطابق گرفتار ہوں گے، آج شہباز شریف کی عدالت میں پیشی بھی ہے، ہو سکتا ہے ان کو وہاں سے ریلیف مل جائے یا ان کی گرفتاری ہو جائے۔ واضح رہے کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں انکوائری کے لیے مسلسل تیسری بارعدم پیشی پر شہباز شریف کو نیب کی جانب سے گرفتار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

شہباز شریف نے منی لانڈرنگ کیس میں نیب میں گرفتاری کے خدشے کے باعث لاہور ہائی کورٹ میں عبوری درخواست ضمانت دائر کی تھی تاہم سابق جج شریف حسین بخاری کے انتقال کے باعث درخواست پر سماعت نہ ہو سکی۔ چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ محمد قاسم علی نے شہبازشریف کی عبوری ضمانت کے لیے درخواست سماعت کے لیے آج بروز بدھ مقرر کی ہے۔