ٹویٹ کیخلاف ایگزیکٹیو آرڈر کے معاملہ میں ٹرمپ پر مقدمہ

بدھ 3 جون 2020 11:15

واشنگٹن ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جون2020ء) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر آئین کی پہلی ترمیم کی خلاف ورزی کرنے کا الزام لگاتے ہوئیغیرسرکاری تنظیم سینٹر فار ٹیکنالوجی سینٹر (سی ڈی ٹی) نے ان کے خلاف ایک نیا مقدمہ دائر کیا ہے۔ سی ڈی ٹی ایک پریس ریلیز جاری کرکے یہ اطلاع دی۔ ٹرمپ نے ٹوئٹراور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے خلاف ایک ایگزیکٹیو آرڈر جاری کیا تھا۔

سی ڈی ٹی کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ٹرمپ نے 28 مئی کو ایک ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کئے تھے جو انٹرنیٹ پر غلط معلومات کے خلاف سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی آواز کو کمزور کرتا ہے۔ یہ حکم تیسری پارٹی کے یوزرس کی طرف سے پوسٹ کی جانے والی مواد کے لئے ٹویٹراور فیس بک جیسے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی قانونی چھوٹ واپس لینے پر مرکوز ہے۔

(جاری ہے)

سی ڈی ٹی کے مطابق مسٹر ٹرمپ کا ایگزیکٹیو آرڈر آئین کے پہلی ترمیم کی خلاف ورزی کرتا ہے اور آن لائن پلیٹ فارم اور افراد کے آئینی طور پر محفوظ اظہار رائے کی آزادی کو کمزور کرتا ہے۔

دراصل، ٹوئٹرنے گزشتہ جمعہ کو امریکی صدر کے ایک ٹویٹ کو ’فلیگ‘ کر دیا تھا اور کہا تھا کہ یہ ’تشدد کو فروغ‘ دینے سے متعلق قوانین کی خلاف ورزی کرتا ہے۔امریکہ کے مینی پولس میں سیاہ فام امریکی شہری جارج فلائیڈ کی گزشتہ پیر کو پولیس حراست میں موت کے بعد ہوئے والے احتجاجی مظاہروں پرٹرمپ نے ایک متنازع ٹوئٹ کیا تھا۔ انہوں نے ٹوئٹرپرلکھا’’جب لوٹ مار شروع ہوتی ہے تو فائرنگ شروع ہوتی ہے۔