نون لیگ کو ایک بار پھر لاہور ہائی کورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا

2رکنی بنچ نے نیب کو شہبازشریف کی گرفتاری سے روک دیا آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت کی درخواست کی سماعت جسٹس طارق عباسی اور جسٹس فاروق حیدر نے کی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 3 جون 2020 13:29

نون لیگ کو ایک بار پھر لاہور ہائی کورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جون۔2020ء) لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کیس میں عبوری درخواست ضمانت پر نیب کو 17 جون تک گرفتاری سے روک دیا ہے. لاہور ہائیکورٹ میں شہباز شریف کی آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کیس میں عبوری درخواست ضمانت پر سماعت جسٹس طارق عباسی اور جسٹس فاروق حیدر پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کی ‘خیال رہے کہ 2 روز قبل شہباز شریف نے عبوری ضمانت کے لیے درخواست دائر کی تھی جسے لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قاسم علی خان نے درخواست آج سماعت کے لیے مقرر کیا تھا.

(جاری ہے)

جسٹس طارق عباسی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ شہباز شریف کی درخواست پر سماعت کی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف نے لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اپنایا تھا کہ منی لانڈرنگ کیس میں نیب کی جانب سے گرفتاری کا خدشہ ہے سماعت کے آغاز پر عدالت نے استفسار کیا کہ درخواست گزار شہباز شریف کہاں ہیں اس پر ان کے وکیل نے بتایا کہ وہ کمرہ عدالت میں موجود ہیں اور کینسر کے مریض ہیں.

عدالت نے شہباز شریف سے استفسار کیا کہ کیا آپ کو گرفتاری کا خدشہ ہے؟ اس پر وکیل نے کہا کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے جو جو ریکارڈ مانگا وہ دے دیا پھر بھی نیب گرفتاری کے لیے بے تاب ہے‘سماعت کے دوران عدالت نے استفسار کیا کہ شہباز شریف کے خلاف کیس کس اسٹیج پر ہے جس پر وکیل امجد پرویز نے کہا کہ کیس اس وقت تحقیقاتی مرحلے پر ہیں. بعدازاں عدالت نے نیب کے وکیل سے استفسار کیا کہ قومی احتساب بیورو شہباز شریف کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتا ہے جس پر نیب کے وکیل فیصل بخاری نے کہا کہ ضمانت کی مخالفت کی جائے گی شہباز شریف کے وکیل نے کہاکہ شہباز شریف کو 2 جون کو طلب کیا گیا لیکن وارنٹ 28 مئی کے تھے اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ جب وارنٹ پہلے نکلے تو نیب نے 2 جون کو کیوں بلایا.

جس پر نیب کے وکیل نے کہا کہ جب قومی احتساب بیورو کے پاس گرفتاری کا مواد آیا تب شہباز شریف کے وارنٹ جاری کیے گئے بعدازاں لاہور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کی عبوری درخواست ضمانت منظور کرلی اور 17 جون تک نیب کو شہباز شریف کی گرفتاری سے روک دیا. قبل ازیں پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین عابد ساقی اور لاہور ہائی کورٹ بار کے سیکرٹری ہارون دوگل نے شہباز شریف کے ہائیکورٹ پہنچنے سے قبل راستے سے گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر لاہور ہائی کورٹ میں متفرق درخواست دائر کی تھی درخواست گزار نے کہا تھا کہ عبوری ضمانت کے لیے عدالت پہنچنا شہباز شریف کا قانونی حق ہے، پولیس نے راستوں میں رکاوٹیں کھڑی کردیں ہیں انہوں نے استدعا کی تھی کہ عدالت شہباز شریف کو باحفاظت عدالت پہنچنے کی اجازت دے علاوہ ازیں پاکستان بار کونسل کے رکن اعظم نصیر تارڑ نے بھی اسی ضمن میں درخواست دائر کی تھی.

شہباز شریف کی درخواست ضمانت پر سماعت سے قبل پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی، رانا ثنااللہ اور ترجمان مریم اورنگزیب لاہور ہائی کورٹ پہنچے تھے‘لاہور ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان مسلم لیگ(ن) مریم اورنگزیب نے کہا کہ اس وقت عوام دشمن چور حکومت مسلط ہے انہوں نے کہا کہ عوام دشمن بجٹ قائد عوام کی آواز کو بند کرنے کے لیے ہے، کنٹینر پر ملک بھر کو بند کرنے والے شخص نے پورے ملک کو منجمد کر دیا ہے.

مریم اورنگزیب نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی آواز کو بند کرنے کے لیے چور عوام دشمن بجٹ بنانا چاہتے ہیں اور ہم یہ ہونے نہیں دیں گے علاوہ ازیں رانا ثنااللہ نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گی جو قانون کی مکمل خلاف ورزی ہے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف پاکستان نے محب الوطن شہری ہیں، وہ ضمانت لینا چاہتے ہیں جو انکا قانون حق ہے.