ملک پر عوام دشمن چور حکومت مسلط ہے. ترجمان نون لیگ

پولیس نے تلاشی کے لیے رانا ثناءاللہ کی گاڑی کو مال روڈ پرروک لیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 3 جون 2020 13:43

ملک پر عوام دشمن چور حکومت مسلط ہے. ترجمان نون لیگ
 لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 جون۔2020ء) مسلم لیگ نون کی ترجمان مسلم لیگ(ن) مریم اورنگزیب نے کہا کہ اس وقت عوام دشمن چور حکومت مسلط ہے انہوں نے کہا کہ عوام دشمن بجٹ قائد عوام کی آواز کو بند کرنے کے لیے ہے، کنٹینر پر ملک بھر کو بند کرنے والے شخص نے پورے ملک کو منجمد کر دیا ہے.

(جاری ہے)

لاہور ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مریم اورنگزیب نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی آواز کو بند کرنے کے لیے چور عوام دشمن بجٹ بنانا چاہتے ہیں اور ہم یہ ہونے نہیں دیں گے علاوہ ازیں رانا ثنااللہ نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گی جو قانون کی مکمل خلاف ورزی ہے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف پاکستان نے محب الوطن شہری ہیں، وہ ضمانت لینا چاہتے ہیں جو انکا قانون حق ہے.

قبل ازیں لاہور پولیس نے مسلم لیگ نون کے رہنما رانا ثناءاللہ کی گاڑی کو ریگل چوک پر تلاشی کے لیے روک لیا لیگی رہنما نے میڈیا کے آنے تک گاڑی کی تلاشی دینے سے انکار کردیا‘ذرائع کے مطابق لاہور پولیس کے اہلکاروں کا کہنا ہے کہ رانا ثناءاللہ گاڑی کی پہلے تلاشی دیں گے اس کے بعد انہیں یہاں سے آگے جانے دیا جائے گا. دوسری جانب لیگی رہنما کا کہنا ہے کہ جب تک میڈیا نہیں آئے گا میں گاڑی کی تلاشی نہیں دوں گا، مجھے خوف ہے کہ یہ دوبارہ میری گاڑی میں منشیات نہ رکھ دیں‘رانا ثناءاللہ نے اس موقع پر کہا کہ شہبازشریف 11 بجے لاہور ہائیکورٹ پہنچیں گے، نون لیگ کے رہنما اورورکز ہائیکورٹ پہنچنے کی کوشش کریں گے‘انہوں نے شہباز شریف کی رہائش گاہ پر گزشتہ روز نیب کے چھاپے سے متعلق کہا کہ جب کوئی عدالت کا دروازہ کھٹکٹائے تو کوئی ادارہ پھر گرفتاری کیلئے گھر کا گھیراﺅنہیں کرتا.

واضح رہے کہ نون لیگ کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف شہباز شریف آج نیب کی جانب سے گرفتاری سے بچنے کے لیے ضمانت کے سلسلہ میں لاہور ہائی کور ٹ میں پیش ہوئے عدالت نے آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کیس میں عبوری درخواست ضمانت پر نیب کو 17 جون تک نیب کو گرفتاری سے روک دیا ہے.  شہباز شریف نے عبوری ضمانت کے لیے 2دن قبل درخواست دائر کی تھی جسے لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قاسم علی خان نے درخواست آج سماعت کے لیے مقرر کیا تھا ان کی عدالت میں پیشی سے قبل پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین عابد ساقی اور لاہور ہائی کورٹ بار کے سیکرٹری ہارون دوگل نے شہباز شریف کے ہائیکورٹ پہنچنے سے قبل راستے سے گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر لاہور ہائی کورٹ میں متفرق درخواست دائر کی.

درخواست گزار نے کہا تھا کہ عبوری ضمانت کے لیے عدالت پہنچنا شہباز شریف کا قانونی حق ہے، پولیس نے راستوں میں رکاوٹیں کھڑی کردیں ہیں انہوں نے استدعا کی تھی کہ عدالت شہباز شریف کو باحفاظت عدالت پہنچنے کی اجازت دے علاوہ ازیں پاکستان بار کونسل کے رکن اعظم نصیر تارڑ نے بھی اسی ضمن میں درخواست دائر کی تھی. یاد رہے کہ قبل ازیں شہباز شریف نیب کے سامنے 4 مئی کو پیش ہوئے تھے تاہم 2 گھنٹے طویل پیشی کے بعد نیب کی جانب حکام نے کہا تھا کہ وہ منی لانڈرنگ سے متعلق کیے جانے والے سوالات کے جواب نہیں دے سکے اس لیے انھیں2 جون کو دوبارہ طلب کیا جا رہا ہے.

شہباز شریف کو اپریل کے مہینے میں بھی نیب کی جانب سے دو مرتبہ بلایا گیا تھا تاہم انہوں نے طبیعت کی ناسازی کے باعث پیش ہونے سے معذرت کی تھی‘واضح رہے کہ شہباز شریف کو نیب کی جانب سے آشیانہ ہاﺅسنگ اور رمضان شوگر ملز کیس 2018 میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم 14 فروری 2019 کو کو لاہور ہائی کورٹ نے ضمانت منظور کی تھی. گذشتہ برس نومبر میں شہباز شریف اپنے بھائی نواز شریف کی عیادت کی غرض سے لندن روانہ ہوئے تھے تاہم رواں برس 22 مارچ کو وہ وطن واپس آ گئے تھے اور انہوں نے کہا تھا کہ وہ ملک میں کورونا وائرس کی وبا کے خلاف عوام کے ساتھ مل کر مقابلہ کریں گے.