ہائیکورٹ میں شہباز شریف کی عبوری درخواست ضمانت منظور ،نیب کو17جون تک گرفتار کرنے سے روکدیا گیا
شہباز شریف کو ڈپٹی رجسٹرار جوڈیشل کے پاس 5لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم ،نیب سے آئندہ سماعت پر جواب طلب شہباز شریف کے وکلاء کی درخواست پر پولیس کورکاوٹیں ہٹانے کا حکم دیا گیا ،لیگی رہنمائوں کی بڑی تعداد کمرہ عدالت میں موجود رہی
بدھ 3 جون 2020 14:01
(جاری ہے)
کمرہ عدالت میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی ، احسن اقبال، رانا ثنا اللہ خان، خواجہ سعد رفیق، مریم اورنگزیب ، خواجہ عمران نذیر ، شائستہ پرویز ملک سمیت وکلاء رہنمائوں کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔
سماعت کا آغاز ہونے پر عدالت نے استفسار کیا درخواست گزار شہباز شریف کہاں ہیں جس پر وکیل امجد پرویز نے کہا شہباز شریف کمرہ عدالت میں موجود ہیں اور کینسر کے مریض ہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کیا آپ کو گرفتاری کا خدشہ ہی ۔ شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ نیب نے جو جو ریکارڈ مانگا وہ فراہم کر دیا گیا ہے پھر بھی نیب گرفتاری کے لیے بیتاب ہے۔ وکیل امجد پرویز نے عدالت کو بتایا شہباز شریف کو 5 اکتوبر 2018 کو صاف پانی کیس میں بلایا گیا، دوران ریمانڈ شہباز شریف کو رمضان شوگر ملز کیس میں بھی گرفتار کر لیا گیا، نیب 63 دن کے ریمانڈ میں تفتیش کرتی رہی۔ فاضل عدالت نے استفسار کیا شہباز شریف کے خلاف کیس کس مرحلے پر ہے۔ وکیل امجد پرویز نے کہا شہباز شریف کیخلاف کیس انویسٹی گیشن کے مرحلے میںہے ۔ عدالت نے کہا نیب والے کہاں ہیں، روسٹرم پر آئیں، کیا نیب شہباز شریف کی درخواست ضمانت کی مخالفت کرتا ہے نیب وکیل نے کہا نیب شہباز شریف کی ضمانت کی مخالفت کرے گا۔شہباز شریف کے وکیل نے کہاکہ شہباز شریف کو 2 جون کو طلب کیا گیا لیکن وارنٹ 28 مئی کے تھے اس پر عدالت نے استفسار کیا کہ جب وارنٹ پہلے نکلے تو نیب نے 2 جون کو کیوں بلایا۔ جس پر نیب کے وکیل نے کہا کہ جب گرفتاری کا مواد آیا تب شہباز شریف کے وارنٹ جاری کیے گئے ۔لاہور ہائیکورٹ نے نیب کو شہباز شریف کو 17 جون تک گرفتار کرنے سے روکتے ہوئے آئندہ سماعت پرنیب سے جوا ب طلب کرلیا ۔شہباز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کی وجہ سے پولیس نے لاہور ہائیکورٹ کی طرف آنے والے راستوں اور عدالت کے اطراف میں رکاوٹیں کھڑی کرکے راستوں کو بند کر دیا جس کی وجہ سے لیگی رہنمائوںاور کارکنوں کو عدالت تک پہنچنے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ مختلف مقامات پر پولیس م لیگی رہنمائوں اور کارکنوں کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوتی رہی ۔ مسلم لیگ(ن) کے کارکن روکے جانے پر حکومت اور پولیس کے خلاف اور اپنی قیادت کے حق میں نعر ے بازی کرتے رہے ۔ کسی بھی نا خوشگو ار واقعہ سے نمٹنے کے لئے اینٹی رائیڈ فورس کے دستے بھی تعینات رکھے گئے ۔مزید اہم خبریں
-
ٰآئی ایم ایف کے نئے پروگرام کیلئے اسٹاف لیول معاہدہ جولائی میں ہونے کا امکان ہے، محمد اورنگزیب
-
نان بائی ویلفیئرایسوسی ایشن نے روٹی، نان کے سرکاری نرخ کو چیلنج کردیا
-
جنرل ر قمر باجوہ نے نوازشریف کو باہر میں بھیجنے میں سہولتکاری کی تھی
-
8 فروری کے عام انتخابات کے بعد جو فارم 47 خلافِ قانون کئی روز تک جاری نہ ہوئے انکا ضمنی انتخاب کے چند گھنٹے بعد جاری ہونا نہایت حیرت انگیز ہے،پی ٹی آئی
-
ایران کے صدر کی کراچی آمد،گورنر اور وزیراعلی سندھ نے پرتپاک استقبال کیا
-
ڈیجیٹل انسانی ترقی کے انڈکس میں پاکستان 193 ممالک میں 164 ویں نمبر پر آگیا
-
معیاری تعلیم کا فروغ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے، بھرپور کوشش ہے کوئی بھی بچہ اسکول سے باہر نہ ہو ، وزیراعظم
-
معیاری تعلیم کا فروغ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے،ہماری بھرپور کوشش ہے کہ کوئی بھی بچہ سکول سے باہر نہ ہو ، وزیراعظم محمد شہباز شریف کی برطانیہ کی معروف جامعات کے نمائندہ وفد سے گفتگو
-
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے صارفین کے اعتماد کے اعشاریے جاری کر دیئے گئے
-
پی ٹی آئی نے ضمنی انتخاب کے چند گھنٹے بعد فارم 47 کا جاری ہونا حیرت انگیز قرار دے دیا
-
وزیرخارجہ اسحاق ڈارنے دائرکردہ درخواست میں بائیومیٹرک تصدیق کرادی
-
جب گندم کی قلت ہوگی تو پھر روٹی 16 کی بجائے 30 روپے سے اوپر جائے گی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.