کراچی میں طیارہ حادثے پر امریکہ میں نجی کمپنی کے خلاف مقدمے کی درخواست دائر

امریکی کمپنی نے طیارہ لیز پر دینے میں کوتاہی برتی،طیارہ حادثے میں جاں بحق بزرگ والدین کے بیٹے نے درخواست دائر کر دی

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان بدھ 3 جون 2020 15:01

امریکا (اردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 03 جون 2020ء) کراچی میں طیارہ حادثے پر امریکہ میں نجی کمپنی کے خلاف مقدمے کی درخواست دائر کردی گئی ہے۔امریکی ریاست کنیکٹی کٹ کی ڈسٹرک کورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔طیارہ امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک کیپٹل ایوی ایشن سروسز نے لیز پر دیا تھا۔طیارہ حادثے میں جاں بحق فضل رحمن اور وحیدہ رحمن کے بیٹے نے یہ درخواست دائر کی ہے۔

جس میں کہا گیا ہے کہ طیارہ امریکی کمپنی جنرل الیکٹرک یپٹل ایوی ایشن سروسز نے لیز پر دیا تھا۔جنرل الیکٹرکیپٹل ایوی ایشن سروسز نے طیارہ لیز پر دینے میں کوتاہی برتی۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئندہ کسی اور کے ساتھ ایسا نہ ہو اس لیے قانونی درخواست دی۔قبل ازیں ہ 80 سالہ فضل الرحمان اور 74 سالہ واحیدہ رحمان کے بیٹے انعام الرحمان نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں عید الفطر کے موقع پر اپنے والدین کا استقبال کرنا چاہتا تھا لیکن اس کی بجائے میں ان کے زندہ رہنے کے لئے کسی معجزے کی دعا کر رہا تھا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ 22 مئی کو کراچی میں پی آئی اے کے طیارے کو حادثہ پیش آیا تھا۔کراچی ایئرپورٹ کے قریب عید سے 2 دن قبل دوپہر سوا دو بجے کے قریب پی آئی اے کی فلائٹ پی کے 8303 گر کر تباہ ہوگئی تھی۔ ایئربس میں 107 افراد سوار تھے جن میں 99 مسافر اور عملے کے 8 افراد شامل تھے۔ ایئربس 320 ایک بج کر 10 منٹ پر لاہور ایئرپورٹ سے کراچی کے لیے روانہ ہوئی تھی۔ پی آئی اے کی پرواز لاہور سے کراچی پہنچی تھی کہ لینڈنگ سے قبل طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

عید سے 2 دن قبل پیش آںے والے اس واقعے نے پورے پاکستان کو عید پر افسردہ کر دیا تھا جس کے بعد ہر طرف سوگ کا سماں تھا۔ اس حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین ابھی تک اپنے پیاروں کی معیتوں کے لئے پریشان ہیں۔ ان کی جانب سے مختلف قسم کی شکایات جمع کروائی جا رہی ہیں۔ تا ہم اس واقعے کی تحقیقات کے لئے فرانس کے ماہرہن کی خصوصی ٹیم 26 مئی کو کراچی پہنچی تھی جو یکم جون کو تحقیقات مکمل کرنے کے بعد اہم شواہد کے ہمراہ واپس روانہ ہو گئی۔ تحقیقات سے متعلق بتایا گیا کہ ایئربس کمپنی کے ماہرین نے پی آئی اے طیارہ حادثہ کی تحقیقات مکمل کرلیں اور جائے وقوعہ سے تمام ضروری شواہد بھی اکھٹے کرلیے ہیں۔