چین نے کورونا کے حوالے سے معلومات چھپائیں

6جنوری کو ہونے والی گفتگو سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کورونا کے ابتدائی ایام میں ڈبلیو ایچ او کو معلومات اکٹھی کرنے میں جدوجہد کرنا پڑی کیونکہ چین کورونا سے متعلق حقائق کو چھپاتا رہا، امریکی خبر ایجنسی

Khurram Aniq خُرم انیق بدھ 3 جون 2020 15:14

چین نے کورونا کے حوالے سے معلومات چھپائیں
لاہور(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار-03جون2020ء) چین اور عالمی ادارہ صحت کے درمیان ہونے والی گفتگو کے حوالے سے اب مزید انکشافات سامنے آئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 6 جنوری کو ہونے والی گفتگو کی ریکارڈنگ کا حوالہ دیتے ہوئے امریکی خبر ایجنسی سے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ کورونا کے ابتدائی ایام میں ڈبلیو ایچ او کو معلومات اکٹھی کرنے میں جدوجہد کرنا پڑی کیونکہ چین کورونا سے متعلق حقائق کو چھپاتا رہا۔

چین عالمی ادارہ صحت کو صرف وہی معلومات دے رہا تھا جو کچھ دیر بعد چین کے میڈیا پر نشر کر دی جاتی تھیں۔ اس حوالے سے چین میں عالمی ادارہ صحت کے گاؤڈین گلیہ کا کہنا ہے کہ ہم نے اپنے عملے کے ہمراہ درست معلومات حاصل کرنے کے لئے دن رات کام کیا تھا اور ہمارا مقصد یہی تھا کہ متاثر ہونے والے دیگر ممالک کو درست معلومات فراہم کی جائیں، لیکن چین نے ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا جس کی وجہ سے پوری دنیا کو نا مکمل معلومات ملتی رہی۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ 6 جنوری کو عالمی ادارہ صحت اور چین کے درمیان ہونے والی گفتگو کے بعد عالمی ادارہ صحت کی جانب سے چین کی خوب تعریف کی گئی تھی، ڈبلیو ایچ او کی جانب سے کہا گیا تھا کہ چین نے جس طرح تیزی سے اقدامات کئے ہیں، اسی طرح ہمیں معلومات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔ لیکن اب ہونے والے انکشافات اس کے بالکل مترادف ہیں۔ اس سے قبل امریکہ کی جانب سے بھی چین پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ چین نے نامکمل یا غلط معلومات فراہم کی ہیں۔

امریکہ کے اس الزام کے بعد عالمی ادارہ صحت اور چین کی جانب سے ڈونلڈ ٹرمپ کو مخالفت کا سامنا کرنا پڑا تھا، تا ہم اس معاملے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ اور عالمی ادارہ صحت کے درمیان تلخ کلامی بھی سامنے آئی تھی۔ لیکن اب اس حوالے سے امریکی خبر ایجنسی کی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کورونا کے ابتدائی ایام میں ڈبلیو ایچ او کو معلومات اکٹھی کرنے میں جدوجہد کرنا پڑی کیونکہ چین کورونا سے متعلق حقائق کو چھپاتا رہا۔