الیکشن کمشن نے انتخابی فہرستوں میں خواتین اور مرد ووٹرز کے درمیان ڈیڑھ کروڑکا فرق کو ختم کرنے کے لئے نادرا سے تفصیلات طلب کرلیں،انتخابی فہرستوں میں مرداور خواتین ووٹرزکے درمیان زیادہ فرق والے علاقوں کی نشاندہی کرنے کی ہدایت

بدھ 3 جون 2020 17:06

الیکشن کمشن نے انتخابی فہرستوں میں خواتین اور مرد ووٹرز کے درمیان ڈیڑھ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جون2020ء) الیکشن کمشن نے انتخابی فہرستوں میں خواتین اور مردوں کے درمیان ڈیڑھ کروڑ ووٹر کے فرق کو ختم کرنے کے لئے نادرا سے تفصیلات طلب کرلیں تاکہ نئے شناختی کارڈ حاصل کرنے والوں کا انتخابی فہرست میں اندراج کیا جاسکے۔ اس کے ساتھ چیف الیکشن کمشنر نے ان علاقوں کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کی ہے جہاں انتخابی فہرستوں میں مردوں اور عورتوں کے درمیان فرق زیادہ ہے۔

بدھ کو یہاں اس حوالے سے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن سیکرٹریٹ میں اجلاس میں منعقد ہوا جس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن اور دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل (جینڈر افیئر) نے انتخابی فہرستوں میں مرد اور خواتین ووٹرز کے درمیان سوا کروڑ ووٹرز کے فرق کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

چیف الیکشن کمشنر نے اس فرق کو ختم کرنے کے لئے نادرا سے ان افراد جن کو شناختی کارڈ جاری کئے گئے ہیں، ان کی تفصیلات حاصل کرنے کا حکم صادر فرمایا تاکہ ان کے فی الفور انتخابی فہرستوں میں اندراج کو یقینی بنایا جائے۔

چیف الیکشن کمشنر نے نادرا اور باقی متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر انتخابی فہرستوں میں مرد اور خواتین ووٹرز میں فرق کی وجوہات اور مذکورہ بالا فرق کے خاتمے کے لئے جامعہ حکمت عملی تشکیل دے کر فوری طور پر اس پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کیں۔ علاوہ ازیں چیف الیکشن کمشنر نے حکم دیا کہ جینڈر ونگ اور الیکٹورل ونگ جلد از جلد ان علاقوں کی نشاندہی کریں جہاں پر انتخابی فہرستوں میں مرد اور خواتین ووٹرز کے درمیان فرق زیادہ ہے اور ان علاقوں میں ہنگامی بنیادوں پر اس فرق کے خاتمے کے لئے ایک مربوط لائحہ عمل کے تحت کام شروع کیا جائے اور اس سلسلے میں عوام کے لئے آگاہی مہم کو بھی یقینی بنایا جائے۔