سید ناصر حسین شاہ کی زیرصدارت محکمہ بلدیات سندھ کے دفتر میں اعلی سطح کا اجلاس

وزیر اعلی سندھ کی ہدایات کے مطابق ٹینڈروں کے کھلنے کا مرحلہ کسی بھی صورت تاخیر کا شکار نہیں ہونا چاہئے،وزیربلدیات سندھ

بدھ 3 جون 2020 17:13

سید ناصر حسین شاہ کی زیرصدارت محکمہ بلدیات سندھ کے دفتر میں اعلی سطح ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2020ء) وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ سید ناصر حسین شاہ کی زیرصدارت محکمہ بلدیات سندھ کے دفتر میں اعلی سطحی اجلاس منعقد کیا گیاجس میں مئیر سکھر ارسلان شیخ بھی موجود تھے۔سیکرٹری لوکل گورنمنٹ روشن علی شیخ نے وزیر بلدیات سندھ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ فائر بریگیڈ محکمے کی گاڑیوں اور اسنارکلز کی خریداری کے حوالے سے تمام ٹی اور آرز اور دستاویزی کاروائی اور قانونی تقاضے مکمل کرلئے گئے ہیں اور تمام طریقہ کار میں شفافیت کو خصوصی طور پر مد نظر رکھا گیا ہے۔

وزیر بلدیات سندھ ناصر حسین شاہ نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلی سندھ کی ہدایات کے مطابق ٹینڈروں کے کھلنے کا مرحلہ کسی بھی صورت تاخیر کا شکار نہیں ہونا چاہئے اور آغاز تا اختتام تما م مراحل کے دوران کسی بھی طرح کی قانونی پیچیدگی یا سقم نہیں آنا چاہیے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں ناصر حسین شاہ نے مالی سال 2020-2021کے حوالے سے ترقیاتی اسکیموں کے اجرا اور ان کے تکمیل کے موضوع پر ایک اور اجلاس کی صدارت کی جس میں صوبائی وزیر کے استفسار پر ان کو بتایا گیا کہ مالی سال 2020-2021میں 97 ترقیاتی اسکیمیں اپنا تکمیلی سفر مکمل کرلیں گی جن میں واٹر اینڈ سیوریج کی پچیس، سڑکوں کے حوالے سے تریسٹھ اسکیمیں رکھی گئی ہیں۔

ان اسکیموں کے علاوہ چھہ میگا اسکیمیں بھی مالی سال کا حصہ ہوں گی اور فی الوقت تین بڑے منصوبے مکمل کئے جاچکے ہیں۔ ناصر حسین شاہ نے افسران کو ہدایت کی کہ بروقت منصوبوں کی شفاف انداز میں تکمیل ہر صورت یقینی بنائی جائے ۔ دریں اثنا صوبائی وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ نے اپنے بیان میں کہا کہ سندھ حکومت نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے فیصلوں پر من و عن عمل کرے گی اور صوبہ میں تعلیمی ادارے، شادی ہال، اسپورٹ کلب، جم، ریسٹورنٹ، بیوٹی پارلر، سنیما گھر سمیت ہر قسم کے جلسے جلوسوں پر پابندی برقرار رہے گی جبکہ صوبے میں ٹرانسپورٹ ایس او پیز پر عملدرآمد کے تحت ٹرانسپورٹ شروع کی گئی ہے۔

سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ پاکستان میں کورونا وباء کی شرح میں دن بدن تشویشناک حد تک اضافہ ہوتا چلا جارہا ہے کیونکہ اب یہ وباء ملک میں اپنے پنجے گاڑ چکی ہے اور جب تک اس کی ویکسین تیار نہیں ہو جاتی اس وباء کے ساتھ ہی زندگی گذارنی پڑے گی اور ایس او پیز پر عمل کرتے ہوئے کاروبار چلانا پڑے گا انہوں نے کہا کہ عوام شتر بے مہار کی طرح ایس او پیز کوماننے کو تیار نہیں ہیں جس کی وجہ سے کیس کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم نے صوبہ سندھ میں لاک ڈا?ن کا فیصلہ کیا تو ہمیں کہا گیا کہ ہم عوام دشمن ہیں اور طرح طرح کی تنقید کی گئی حالانکہ بعد ازاں یہ فیصلہ پورے ملک میں نافذالعمل ہو لیکن اس وقت تک بہت دیر ہو چکی تھی۔ اسی دوران بیرون ملک سے لوگوں کی بڑی تعداد پاکستان آتی رہی اور ان کی مناسب اسکریننگ نہیں کی گئی اور انٹر سٹی ٹرانسپورٹ بھی جاری رہی اور ریلوے سروس بھی چلتی رہی اس طرح سے بتدریج اس مرض میں اضافہ ہوتا چلا گیا۔

سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ ہم نے لاک ڈاؤن کافیصلہ اپنے دل پر پتھر رکھ کر کیا تھااس پر بھی وفاق کی جانب سے ہم پر تنقید کی گئی انہوں نے کہا کہ ہمارے نزدیک انسانی جان کی اہمیت سب سے زیادہ ہے اور ہم ان کو ضایع ہونے سے بچانا چاہتے ہیں۔ جس کے لئے عوام کو تعاون کرنا ہوگا۔ اور اپنی زندگی بچانے کے لئے ایس او پیز پر عمل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک اس کی ویکسین تیار نہیں ہوجاتی اس کے ساتھ ہمیں حفاظتی تدابیر کے ساتھ چلنا پڑے گا۔

اور اس وباء کے ساتھ ایک طویل عرصہ گذارنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کا بھی یہ فرض ہے کہ مثبت اقدامات اور ?گاہی کے پروگرامز کے ذریعے عوام میں شعور اجاگر کرے۔ سید ناصر حسین شاہ نے کہا کہ کورونا کے خلاف جنگ میں سندھ حکومت کے اقدامات کو دیکھتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کے نمائندوں نے سندھ حکومت کی تعریف کی ہے۔کنٹری ڈائریکٹر ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ وزیراعلی سندھ نے کورونا سے متعلق اسپتال قائم کرنے سے متعلق ڈبلیو ایچ او کوآگاہ کیااورسندھ حکومت کے بروقت اقدامات نے بہتر نتائج دیے ہیں۔

لوگوں کی ہلاکتوں کے باعث بہت گرفتہ دل کے ساتھ عوام سے گذارش کرتے ہیں کہ وہ اپنے لئے اور اپنے خاندان والوں کے لئے تمام حفاظتی تدابیر بروئے کار لائیں تاکہ انسانی جانوں کے ضیاع کو اس موذی مرض سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مدد مل سکے۔