سعودی عرب میں کورونا کے 2171نئے کیسز سامنے آگئے، مزید 30مریض جاں بحق

مملکت میں وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 91ہزار182ہوگئی، ایکٹو کیسز 22ہزار444 تک پہنچ گئے

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ بدھ 3 جون 2020 18:20

سعودی عرب میں کورونا کے 2171نئے کیسز سامنے آگئے، مزید 30مریض جاں بحق
ریاض( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 3 جون 2020ء) سعودی عرب میں کورونا کے 2171نئے کیسز سامنے آگئے، مزید 30مریض جاں بحق، سعودی وزارتِ صحت کے مطابق سعودی عرب میں آج کورونا کے 2171نئے کیسز سامنے آئے ہیں جس کے بعدمملکت میں وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 91ہزار182ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ مزید 30مریضوں کے جاں بحق ہونے کے بعد اموات کی تعداد 579ہوگئی ہے۔

ملک میں اب تک 68ہزار159مریض صحتیاب ہوکر گھروں کو جاچکے ہیں جس کے بعد ایکٹو کیسز 22ہزار444 تک پہنچ گئے ہیں جن میں سے 1321کی حالت تشویشناک ہے۔ ملک میں اب تک 8لاکھ 70ہزار 963ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔ وزارت صحت نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران کورون کیسز میں تیزی سے اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کیسز میں اضافے کی بڑی وجہ سماجی فاصلہ برقرار نہ رکھنا اور دیگر احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرنے کو قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

لوگوں کی جانب سے ماسک نہ پہننے کو بھی کیسز میں اضافے کی اہم وجہ قرار دیا گیا ہے۔ ترجمان نے لوگوں کو تاکید کی کہ وہ سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ ماسک کا استعمال ضرور کریں۔ ترجمان کے مطابق کورونا کے تشویش ناک کیسز میں زیادہ تر ایسے بزرگ افراد شامل ہیں جو پہلے بھی مختلف بیماریوں کا شکار رہے ہیں۔ واضح رہے کہ سعودی حکومت نے 31 مئی سے ملک بھر میں لاک ڈاوٴن میں نرمی کر دی ہے اور احتیاطی تدابیر کے ساتھ مساجد میں با جماعت نمازوں کی ادائیگی کی بھی اجازت دے دی گئی ہے، اس کے علاوہ سرکاری و نجی اداروں کے ملازمین بھی کاموں پرلوٹ چکے ہیں۔

سعودی حکومت نے ماسک نہ پہننے اور عوامی مقامات میں داخلے کے وقت بخار چیک نہ کرانے پر ایک ہزار ریال کا جرمانہ رکھا ہے۔ دوسری جانب سعودی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن میں نرمی کر دی گئی ہے جس کے بعد متعددکاروباری مراکز کو عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے تاہم سماجی فاصلے سے متعلق ضوابط پر سختی سے عمل درآمد کرایا جا رہا ہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق حکومت کی جانب سے حرمین ٹرین سروس دوبارہ شروع کی جا رہی ہی. جس پر لوگوں کی جانب سے بہت خوشی کا اظہار کیا گیا تھا تاہم حرمین ٹرین کی انتظامیہ کی جانب سے ان خبروں کی تردید کر دی گئی ہے۔

انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ فی الحال حرمین ٹرین نہیں چلائی جا رہی یہ ٹرین سروس اب ستمبر 2020 میں چلائی جائے گی اور اس میں سیٹوں کی گنجائش بڑھا کر زیادہ مسافروں کو سفری سہرلت فراہم کی جائے گی۔