دنیا تسلیم کرچکی وائرس سے متعلق بیماریوں کا علاج پودوں سے بننے والی ادویات میں ہے،ڈاکٹر محمد مختار

پاکستانی سا ئنس دان کا تجزیاتی مقالہ دنیا میں بہترین قرار دے دیا گیا، مالیکیولر وائرالوجسٹ

بدھ 3 جون 2020 22:48

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 جون2020ء) دنیا تسلیم کر چکی،وائرس سے متعلق بیماریوںکا علاج پودوں سے حاصل ہونیوالی ادویات میں سو فیصد مضمر ہے ۔ پاکستانی سا ئنس دان کا تجزیاتی مقالہ دنیا میں بہترین قرار دے دیا گیا،حال میں مشہور زمانہ ڈیٹا بیس ’ گوگل سکالر ‘ نے پاکستانی مالیکیولر وائرالوجسٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد مختار کے تجزیاتی مقالے ’وائرسز کی بیماریوں کا علاج پودوں سے حاصل ہونے والی ادویات کے ذریعے ‘ کو پوری دنیا کے مقالہ جات میں بہترین قرار دے دیا۔

دنیا میں کہیں بھی گوگل سکالر میں (Antiviral plants) کے باری میں تلاش کرنے سے آپ کے سامنے دو لاکھ سے زیادہ مقالہ جات نظر آئیں گے، لیکن پہلے نمبر پر پروفیسر مختار اور اٴْن کے سائنسی رفقائے کار کا مقالہ ہے۔

(جاری ہے)

سائنسی تجزیہ پاکستانی اور امریکی سائنسدانوں کے ایک گروپ کی کاوشوں کی وجہ سے مکمل ہوا، پوری پاکستانی قوم کیلئے قابل فخر بات یہ ہے، کہ اِس سائنسی گروپ کی قیادت پروفیسر ڈاکٹر محمد مختار نے کی، جو اِس وقت نیشنل سکلز یونیورسٹی اِسلام آباد میں وائس چانسلر کے فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔

زیر بحث مقالے میں اِس بات پر زور دیا گیا ہے، کہ پودوں سے حاصل ہونے والے اجزا مہلک ببیماریاں پھیلانے والے وائرسز کے علاج کیلئے استعمال کی جا سکتے ہیں، لیکن اِن پر سائنسی بنیادوں پر تحقیق ہونی چاہیے۔ قابل ذکر بات یہ ہے، کہ چین اور چند دوسرے ممالک نے پروفیسر مختار کے اِس نظریے کو مدنظر رکھتے ہوئے، پودوں سے حاصل ہونے واے اجزا کی سائنسی بنیادوں پر کرونا وائرس کی روک تھا م کیلئے کلینیکل ٹرائلزز بھی شروع کر رکھے ہیں۔

واضع رہے کہ برطانیہ میں ایک ڈاکٹر نے دعویٰ کیا تھا کہ کرونا کا سو فیصد علاج ،دیسی دوا سونامکی، میںموجود ہے اور سونا مکی سے متعلق جب مزید بھانپا گیا تو معلوم ہوا کہ اس کو حضورﷺہی استعمال کرتے تھے یوں اور گزشتہ دس دن سے کرونا مرض سے متعلق سونا مکی کا قہوہ بے تحاشا استعمال ہو رہا ہے ،علاوہ ازیں طب کو ہمیشہ دیسی ادوایات جو کہ خالص جڑی بوٹیوں سے حاصل کیا گیا اسے استعمال میں لایا جا رہا تھا،ملیریا،ٹائیفائیڈ اور اب کرونا میں طب کی اہمیت میں کافی آضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ظفر ملک