اتنے کم اخراجات میں اجلاس منعقد کروانے پر سپیکر چودھری پرویزالٰہی کی کاوشوں کو سراہتے ہیں، تنقید کرنے والوں کو شرمندگی ہوگی‘

اپوزیشن ارکان اسمبلی اجلاس پر کروڑوں روپے خرچ کرنے کا بیان دینے والوں کو اس وقت مزید شرمندگی ہوگی جب لاگت انتہائی کم آئے گی، لاگت مزید کم کروانے کی کوشش کروں گا‘ چودھری پرویزالٰہی کی بزنس ایڈوائزری کمیٹی اجلاس میں گفتگو

بدھ 3 جون 2020 23:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2020ء) سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی کی زیرصدارت بزنس ایڈوائزری کمیٹی کا اجلاس ویڈیو لنک پر منعقد ہوا جس میں صوبائی وزیر قانون محمد بشارت راجہ، ارکان اسمبلی سمیع اللہ خان، ملک ندیم کامران، خلیل طاہر سندھو، سید حسن مرتضیٰ، محمد معاویہ، سیکرٹری پنجاب اسمبلی محمد خان بھٹی اور ڈی جی پارلیمانی امور عنایت اللہ لک اور رائے ممتاز شریک ہوئے۔

چودھری پرویزالٰہی نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ اسمبلی بلڈنگ میں ایس او پیز کے تحت اجلاس منعقد کروانا ممکن نہیں تھا اس لیے متبادل جگہ کا بندوبست کیا گیا۔ ایوان اقبال، پی سی ہوٹل اور فلیٹیز ہوٹل سے کوٹیشن لی گئی۔ ایوان اقبال میں مناسب انتظامات نہ ہونے کے باعث لاگت بہت زیادہ تھی، پی سی ہوٹل نے بھی بہت زیادہ ڈیمانڈ کی، فلیٹیز ہوٹل نے دونوں کے مقابلے میں کم ڈیمانڈ کی اور اسمبلی کے قریب ہونے کی وجہ سے یہ جگہ زیادہ مناسب تھی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ فلیٹیز ہوٹل کے قریب ہونے کی وجہ سے ارکان اسمبلی پیدل آ سکتے ہیں، اسمبلی پارکنگ اور اسمبلی آفس بھی قریب ہیں۔ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ اجلاس کے آخر میں جتنا بل بنے گا میں مزید اس میں کمی کروانے کی کوشش کروں گا، حکومتی اور اپوزیشن ارکان کے بیٹھنے کیلئے تیسرا ہال ہوٹل والوں سے ہم نے بالکل فری لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس سے قبل ہی بیان آنا شروع ہوگئے کہ خرچ بہت زیادہ آئے گا اگر اسمبلیوں کو تالے لگا دئیے جائیں تو خرچ بالکل نہیں آئے گا۔

سپیکر پنجاب اسمبلی نے اجلاس کے ایس او پیز کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام ارکان کو تاکید کی کہ سب ارکان اپنا کورونا ٹیس کروا کے آئیں، فیس ماسک کا استعمال لازمی ہو گا اور تمام ارکان اپنی مختص کردہ نشستوں پر بیٹھیں گے۔ اجلاس میں اپوزیشن رہنمائوں نے سپیکر پنجاب اسمبلی کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ اتنے کم خرچ میں ہوٹل میں بجٹ اجلاس کروانا نہایت خوش آئند اقدام ہے۔ اجلاس میں اسمبلی کی نئی بلڈنگ جلد از جلد مکمل کرنے پر بھی زور دیا گیا۔