ملک میں علاج کی سہولت موجودہوتے ہوئے سرکاری خرچ پر بیرون ملک علاج کی روایت خزانے پر اضافی بوجھ ہے‘ہاشم جواں بخت

متعلقہ محکمے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ سے وضاحت طلب کریں کہ وہاں اب تک جگر کے مریضوں کو علاج کی مکمل سہولیات کیوں مہیا نہیں کی جا رہیں‘صوبائی وزیر خزانہ

بدھ 3 جون 2020 23:14

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2020ء) وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت کی زیر صدارت کابینہ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کا 36واں اجلاس وزیر اعلی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا جس میں مشیر برائے اقتصادیات ڈاکٹر سلمان شاہ، سیکرٹری فنانس عبداللہ سنبل، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ شیخ حامد یعقوب اور متعلقہ محکموں کے سیکرٹری صاحبان نے شرکت کی۔

اجلاس میں کل 9ایجنڈے زیر بحث لائے گئے جن میں پنجاب اسمبلی کی جانب سے کورونا کے سبب اسمبلی کی عمارت سے باہر نجی ہوٹل میں اجلاس کے انعقاد کہ لیے پہلے سے موجود فنڈز کے استعمال، محکمہ سپشلائز ہیلتھ کی سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل 410بستروں پر مشتمل بہاولپور سول ہسپتال کے نام کی بہاولپور وکٹوریہ ہسپتال میں تبدیلی کی سفارش، لائیوسٹاک اینڈ ڈیڑی ڈویلپمنٹ میں ڈاکٹراور انسپکٹر جنرل آفس کے کانسٹیبل کے بیرون ملک علاج کے اخراجات کی ادائیگی، محکمہ قانون اور پالیمانی امور کی جانب سے لاہور بار ایسوسی ایشن کے لیے پہلے سے فراہم کردہ سپلیمنٹری گرانٹ کے مقاصد کی کورونا کے سبب تبدیلی، پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کے گریڈ 20کے افسران کے لیے یوٹیلٹی الانس کی اور سینما گھروں پر عائد ٹیکس میں استثنی کی مدت میں توسیع کی سفارشات شامل تھیں۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر نے محکمہ سپیشلائز ہیلتھ کو بہاولپور سول ہسپتال کے نام کی بہاولپوروکٹوریہ ہسپتال میں تبدیلی اور سینماگھروں پر عائد ٹیکس میں استثنی کی مدت میں 30جون تک توسیع کی سفارشات کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں علاج کی سہولت موجودہوتے ہوئے سرکاری خرچ پر بیرون ملک علاج کی روایت خزانے پر اضافی بوجھ ہے۔ انہوں نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ وہ پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ سے وضاحت طلب کریں کہ وہاں اب تک جگر کے مریضوں کو علاج کی مکمل سہولیات کیوں مہیا نہیں کی جا رہیں۔

پی کے ایل آئی کے ہوتے ہوئے بھی اگر سرکاری اہلکاروں کو ہمسایہ ملک سے آپریشن کروانے پڑیں تو پھر ہسپتال کے قیام کا کیامقصد ہے۔اجلاس میں اسمبلی سیشن کے نجی ہوٹل میں انعقاد کے دوران کورونا ایس او پیز ا پر عمل درآمد اور اجلاس سے قبل اراکین اسمبلی کے طبی معائنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔ پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کی جانب سے 20ویں سکیل کے افسران کے لیے یوٹیلٹی الاوئنس کی سفارش کو مسترد کر تے ہوئے وزیر خزانہ نے محکمہ خزانہ اور پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ کو ہدایت کی کہ فی الوقت ایسی تمام سفارشات موخر کر دی جائیں جو پہلے سے مراعات یافتہ طبقہ کے لیے مخصوص ہیں۔

انہوں نے کہ اس وقت حکومت کی اولین ترجیح کورونا کی روک تھام اور لاک ڈان سے متاثر ہونے والا وہ طبقہ ہے جو اپنے خاندان کو دو وقت کا کھانا کھلانے کی صلاحیت سے بھی محروم ہو چکا ہے۔