ایس ای سی پی نے انشورنس سیکٹر کی فروغ کے لئے ورکنگ گروپ تشکیل دے دیا

بدھ 3 جون 2020 23:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2020ء) سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے انشورنس کے شعبے میں رسک بیسڈ کیپٹل رجیم متعارف کروانے کے لئے ایکچوریز پر مشتمل ورکنگ گروپ تشکیل دے دیا ہے۔ ورکنگ گروپ کو نئی رجیم کے قوائد و ضوابط ترتیب دینے کی خصوصی ذمہ داریاں ٹائم لائن کے ساتھ سونپی گئی ہیں۔ گروپ کے ممبران مقامی اور بین الاقوامی تجربہ رکھنے والے ماہرین ہیں۔

ایس ای سی پی نے انشورنس سیکٹر میں رسک بیسڈ کیپٹل رجیم کو مرحلہ وار متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں ایس ای سی پی کے کمشنر انشورنس جناب شوکت حسین کو تکنیکی ورکنگ گروپ تشکیل دینے کا اختیار دیا گیا تھا۔ انشورنس کمپنیاں اپنے معمول کے کاروبار اور انشورنس کیمعاہدوں میں تسلسل کے ساتھ رسکس لیتی ہے اور انہیں مارکیٹ رسک ، لیکویڈیٹی رسک، کریڈٹ رسک، آپریشنل رسک وغیرہ سمیت بہت سے دیگر کاروباری رسک کا سامنا رہتا ہے۔

(جاری ہے)

اس وقت قابل پاکستان میں انشورنس کمپنیوں پر کمپلائنس کی بنیاد پر ادا شدہ سرمائے کی شرائط اور مقدوریت کی شرائط عائد ہیں۔ کئی ممالک پہلے ہی انشورنس کے شعبوں کے لئے رسک کی بنیاد پر ریگولیٹری رجیم متعارف کروا چکے ہیں جن میں ملائیشیا، چین، ہندوستان، سری لنکا، ہانگ کانگ، ترکی وغیرہ شامل ہیں۔ پاکستان میں رسک کی بنیاد پر ریگولیٹری رجیم کے نفاذ کے حوالے سے انشورنس کمپنیوں کو درپیش مختلف خطرات کی پیمائش اہم جزو ہے جس میں کرنا ایک انشورنس کمپنی، اس کے حجم اور پیچیدگی وغیرہ کا باہمی تعلق کا تعین کیا جائے گا۔ امید ہے کہ نئی رجیم میں انشورنس کمپنیوں درپیش رسک اور کاروباری خطرات کی صحیح عکاسی کر سکیں گی اور یہ شعبہ زیادہ منظم اور معاشی طور پر مستحکم ہوگا۔