سرکاری او پی ڈیز کے بند ہونے اور ڈاکٹروں کی عدم حاضری اور غفلت سے شرح اموات میں اضافہ ہورہی ہے،سید حاجی عبدالستارشاہ چشتی

بدھ 3 جون 2020 23:45

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 جون2020ء) جمعیت علما اسلام( نظریاتی) پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید حاجی عبدالستارشاہ چشتی نے کہا کہ سرکاری او پی ڈیز کے بند ہونے اور ڈاکٹروں کی عدم حاضری اور غفلت سے شرح اموات میں اضافہ ہورہی ہے حکومت نیکروانا وائرس کو وبائی مرض کی بجائے اس کو قاتل وائرس بنا دیا حکومت کوانسانوں کی زندگیوں کی فکر لاحق نہیں ان کو ڈالر کی حصول کی فکر لاحق ہے او پی ڈیز کی بنش سیعام مریض بری طرح متاثر ہو رہی ہے سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز بند ہونے کی وجہ سے بیماریوں اور پراسرار اموات میں اضافہ کرونا وائرس سے زیادہ ہوچکی پرائیویٹ ہسپتالوں کے ڈاکٹرز اپنے ہسپتالوں کو تالے لگاکر غائب ہوچکے ہیں جبکہ سرکاری ہسپتالوں میں اوپی ڈی بند ہونے سے شہری ہرقسم کے علاج معالجہ سے محروم ہے موسمی بیماریوں اور دل کے عارضہ ، بلڈ پریشر ، بخارو غیرہ میں مبتلا مریض اپنے علاج معالجہ کے لیے مارے مارے پھررہے ہیں مگر انہیں بروقت طبی امداد نہ ملنے سے موت کی منہ میں چلی جاتی ہے محکمہ صحت نے مریضوں اور عوام کو بے حال و مددگار چھوڑا ہوا ہے، سرکاری ہسپتالوں میں ادویات وغیرہ بھی دستیاب نہیں۔

(جاری ہے)

محکمہ صحت کرفیو کی مطالبہ کی بجائے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں کی عدم حاضری اور غفلت کانوٹس لیے انہوں نے کہا کہ کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر ہسپتالوں میں جگہ نہیں مل رہا ہے اور ہوم آئیسولٹ کامشورہ دیا جارہا ہے وہاں نہ توٹیسٹ ہوتے ہیں اور نہ بنیادی ضروریات کی فراہمی ہوتے ہیں حکومت اربوں روپے ہڑپنے کے لیے مریضوں کوہوم آئیسولیشن منتقل کردیتے ہیں صوبائی حکومت اور ڈی جی ہیلتھ کے قرنطینہ کے دعوے جھوٹ کے پلندے تھے انہوں نے کہا ہوم آئیسولیشن کی بجائے نجی ہسپتالوں میں آئیسولیشن قرنطینہ بنائے جو سالانہ اربوں روپے کمارہے ہیں اس سخت حالات میں خدمت نہیں کرسکتے ہیں تو پھر ان نجی ہسپتالوں کافائدہ کیا ہے کورونا کی مریضوں کو مرض کے رحم وکرم پر نہ چھوڑے حکومت اربوں روپے ہڑپنے کے لیے مریضوں کوہوم آئیسولیشن منتقل کردیتے ہیں راتوں رات وزیراعظم کودکھانے کے لیے 542 بیڈ پرمشتمل آئسولیشن مرکز بھی غائب ہوچکا