ضلعی انتظامیہ اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹوں کی مبینہ ملی بھگت سے گرانفروشوں اور ملاوٹ مافیا نے عوام کو دونوںہاتھوں سے لوٹنا شروع کر دیا

جمعرات 4 جون 2020 00:06

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 جون2020ء) ضلعی انتظامیہ اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹوں کی مبینہ ملی بھگت سے گرانفروشوں اور ملاوٹ مافیا نے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کر دیا گزشتہ عرصے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مجموعی طور35روپے سے زائد کی کمی کے باوجود اثرات عوام تک نہ پہنچ سکے پھلوں اور سبزیوں سمیت دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے عوام کی قوت خرید جواب دے گئی جبکہ انتظامی افسران اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹس سیاسی پشت پناہی پر بیٹھے گرانفروش مافیا نے سر عام انتظامیہ کو برا بھلا کہنا شروع کر دیا سیاسی مداخلت اور رکاوٹوں سے تنگ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کورونا کی آڑ میں’’ سیلف قرنطینہ ‘‘میں چلے گئے اس وقت صادق آباد ، مسلم ٹائون ، سٹلائیٹ ٹائون ، ڈھوک کھبہ ، ڈھوک رتہ سر سید چوک اورچاہ سلطان سمیت راولپنڈی شہر کے تمام گنجان علاقوں میں پھلوں اور سبزیوں کی قیمتوں میں بھی40سی60فیصد خود ساختہ اضافے کے تحت اس وقت مارکیٹ میں آلو بخارہ 120روپے کلو کے سرکاری ریٹ کی بجائے 250سی270روپے فی کلو ، چیری 215روپے فی کلو کی بجائے 400سے 500روپے فی کلو گرام ، مختلف نسل کا آم 70سی110روپے کی بجائے 150سی180روپے فی کلو گرام جبکہ سبزیوں میں ٹماٹر 16روپے کلو کی بجائے 20سے 30روپے فی کلو گرام ،شلجم 80روپے کلو، کھیرا80روپے کلو ،سبز مرچ 160سی200روپے کلو،لیموں80کی بجائی160سی180روپے کلو گرام میں فروخت ہو رہا ہے اسی طرح باسمتی چاول پرانا190سی200 روپے کلو ، چینی 85روپے فی کلو ،آٹا65روپے فی کلو، دال چنا 180سی200روپے کلو ، دال مسور160سی170روپے کلو ، دال ماش 250سی270 روپے کلو ، دال مونگ دھلی 310روپے کلو ، چھوٹا گوشت 1150روپے کلو ، بڑا گوشت 660روپے کلو ، کھلا دود ھ فی لیٹر 110روپے ، دہی110 روپے کلو ، روٹی پتیری8 روپے ،نان10اور روغنی و پراٹھہ 25 روپے میںفروخت ہو رہاہے جس نے شہریوں کی قوت خرید ختم کر دی ہے شہریوں نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں واضح کمی کے باوجود اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں مسلسل اضافے اور غیر معیاری اشیا کی فروخت کو کمشنر و ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کی مکمل ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریڑھی بان اور دکاندار کسی اعتراض کرنے والے گاہک کو برملا کہتے ہیں کہ انہیں اپنی روز مرہ سیل سے انتظامی افسران ، میونسپل کارپوریشن کے عملے کا حصہ نکالنا پڑتا ہے شہریوں نے وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ مہنگائی کنٹرول کر کے عوام کو معیاری اشیائے خوردونوش کی فراہمی انتظامیہ کے بس کی بات نہیں لہٰذا وہ خود تمام معاملے کا نوٹس لے کر شہریوں کو مہنگائی کے عذاب سے نجات دلائیں شہریوں کا موقف ہے کہ پٹرول کی قیمتیں114روپے لیٹر سی74روپے لٹر تک پہنچ چکی ہیں لیکن اشیائے خوردونوش کی قیمتیں مسلسل آسمان سے باتیں کر رہی ہیں