سانگھڑ کے قریب علاقے برھون کے گائوں عبدالحکیم بھمبھرو میں نامور زمیندار نے قرض سے تنگ آکر مبینہ خودکشی کرلی

جمعرات 4 جون 2020 00:19

سانگھڑ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 جون2020ء) سانگھڑ کے قریب علاقے برھون کے گائوں عبدالحکیم بھمبھرو میں نامور زمیندار نے قرض سے تنگ آکر مبینہ خودکشی کرلی جس کی نعش پوسٹ مارٹم کیلئے سمس ہسپتال شہدادپور منتقل کی گئی تفصیلات کے مطابق سانگھڑ کے قریب برھون کے گاں عبدالحکیم بھمبھرو کے نامور زمیندار نور محمد بھمبھرو نے قرض سے تنگ آکر زہریلی دوا پی کر مبینہ طور پر خودکشی کرلی نعش پوسٹ مارٹم کیلئے سمس ہسپتال شہدادپور منتقل کی گئی اس موقع پر خودکشی کرنے والے نامور زمیندار نور محمد بھمبھرو کے بیٹے شوکت و بھتیجے محبوب علی بھمبھرو نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ 60 سالہ نور محمد بھمبھرو نے ماضی میں7 افراد سے بھاری قرض لیا تھا اور کچھ زمین و پراپرٹی گروی رکھوائی تھی جبکہ چیک بھی ان کو ضمانت کے طور پر ادا کئے تھے بعد میں قرض اتار بھی دیا تھا لیکن انھوں نے قرض اتارنے کے باوجود نہ پراپرٹی واپس کی نہ زرعی زمین کے کاغذات واپس کئے اور چیک بھی واپس نہ کئے جس کی کئی بار برادری کے بڑوں کے پاس شکایت بھی کی گئی لیکن انھوں نے ضمانت میں جمع کروائے گئے چیک کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرتے ہوئے بلیک میل کیا جس سے دلبرداشتہ ہوکر زمیندار نور محمد بھمبھرو نے اسٹامپ پیپر پر لکھ کر خود کشی کرلی جس میں تنگ کرنے والے سود خوروں کے نام بھی درج ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ تنگ کرکے خودکشی پر امادہ کرنے والے سودخوروں وارث ولد جانی بھمبھرو، رحمت اللہ ولد ساجن، فیضو ولد ملوک بھمبھرو، دلدار ولد ملوک بھمبھرو، دودو ولد سومر بھمبھرو، بھلو ولد لقمان بھمبھرو، نور خان ولد لالکو بھمبھرو کے خلاف سخت کاروائی کی جائے اور ہماری گروی رکھی گئی پراپرٹی واپس دلوائی جائیدوسری جانب الزام کے نیچے آئے افراد وارث ولد جانی بھمبھرو ، دلدار ولد محمد ملوک اور فیض محمد ولد محمد ملوک بھمبھرو کا کہنا ہے کہ ہم پر یہ جھوٹا الزام عائد کیا گیا ہے ہمیں خود نور محمد بھمبھرو و اسکی بیوی مسمات ثمینہ بھمبھرو نے اپنی زرعی اراضی رضا خوشی کے ساتھ 25 فروری 2017 کو سروے نمبر 756 کی 3 ایکڑ 33 گھنٹا زمین اور سروے نمبر 767 کی 4 ایکڑ زمین ٹوٹل 7 ایکڑ 33 گھنٹا زمین ٹوٹل 2347500 کی فروخت کی جس میں ہم نے اسے 2120000 روپئے ادا کئے جبکہ 227500 روپئے بقایا زمین کی رجسٹری یعنی ٹرانسفر کروانے پر ہم نے اسے 16 اپریل 2017 کو ادا کرنے تھے لیکن اس نے ہمیں یہ زرعی زمین لکھ کرنہیں دی جس پر ہم نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تو وہاں اس نے کمپرومائز کیا اور ایک سال ٹائم حاصل کیا لیکن پھر بھی مقررہ وقت پر زمین ہمیں ٹرانسفر نہیں کرکے دی لیکن اب جھوٹا ڈرامہ رچایا گیا ہے ہم پر جھوٹا الزام عائد کرکے ہم سے زمین چھیننے کی کوشش کرنے کیلئے ورثا نے یہ ڈرامہ کیا ہے اس کی ایس ایس پی سانگھڑ بھی شفاف انکوائری کروائے اور ہمیں انصاف دلوائینور محمد بھمبھرو کی مبینہ خودکشی کے بعد ورثا کے الزامات اور الزامات کے نیچے آئے افراد کی تردید کے بعد معاملہ سنگین نوعیت اختیار کرگیا ہے جس کی شفاف تفتیش کی ضرورت ہے تاکہ دونوں پارٹیوں کو انصاف مل سکے۔

متعلقہ عنوان :