دورہ انگلینڈ کے ساتھ کرکٹ میں واپسی کے شدت سے منتظر ہیں، عماد وسیم

یہ کافی اہم سیریز ہے جس سے کرکٹرز کو اپنی روٹین کی زندگی میں واپسی کا موقع ملے گا، انٹرویو

جمعرات 4 جون 2020 14:21

دورہ انگلینڈ کے ساتھ کرکٹ میں واپسی کے شدت سے منتظر ہیں، عماد وسیم
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جون2020ء) پاکستان کرکٹ ٹیم کے آل راؤنڈر عماد وسیم نے کہا ہے کہ وہ اس سال دورہ انگلینڈ کے ساتھ کرکٹ میں واپسی کے شدت سے منتظر ہیں، یہ کافی اہم سیریز ہے جس سے کرکٹرز کو اپنی روٹین کی زندگی میں واپسی کا موقع ملے گا۔ایک انٹرویو میں 31 سالہ کرکٹر عماد نے کہا کہ صرف کرکٹ ہی نہیں، ہر کھیل سے وابستہ کھلاڑی اپنے اپنے اسپورٹس کے ایکشن میں واپسی کو بے تاب ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کھیل سے دوری کو کافی وقت ہوگیا اور اب ہر کوئی چاہتا ہے کہ جلد از جلد معمولات بحال ہوں، میری بھی خواہش ہے کہ کرکٹ کے ایکشن میں جلد واپس آؤں۔پاکستان کرکٹ ٹیم کو مجوزہ شیڈول کے مطابق اگست سے انگلینڈ میں اسے 3 ٹیسٹ اور 3 ون ڈے میچز کھیلنا ہیں، یہ میچز ساؤتھمپٹن اور مانچسٹر میں کھیلے جائیں گے اور عماد وسیم وائٹ بال ٹیم کے ریگولر ممبر ہونے کی وجہ سے 25 رکنی اسکواڈ کا یقینی حصہ بھی ہوں گے۔

(جاری ہے)

عماد نے کہا کہ انگلینڈ کا دورہ کرکٹ اور کرکٹرز کیلئے کافی اہم ہے، اس دورے کے ساتھ کرکٹ کی روٹین کی بحالی کی جانب بڑھیں گے۔ انہوںنے کہاکہ کرکٹ بند دروازے کے پیچھے تماشائیوں کے بغیر ہو یا تماشائیوں کے سامنے، اِس وقت کھلاڑی کرکٹ کی واپسی چاہتے ہیں اور وہ ایک اسپورٹس مین کی زندگی کی جانب واپسی کے شدت سے منتظر ہیں۔کرکٹ کی بحالی کے بعد پلیئرز کو آئی سی سی کی حفظان صحت کی گائیڈ لائنز پر بھی عمل کرنا ہوگا جس میں ایک گائیڈ لائن یہ بھی ہے کہ کھلاڑی گیند کو چمکانے کیلئے اپنا تھوک استعمال نہیں کرسکیں گے۔

عماد وسیم کے مطابق کھلاڑیوں کیلئے آسان نہیں ہوگا کیوں کہ وہ اس عمل کے عادی ہیں لیکن اب نئی گائیڈ لائن پر عمل کرنا ضروری ہے ، جب سب کو یہ احساس ہوگا کہ گیند پر تھوک لگانے سے کسی اور کی زندگی کو خطرہ ہوسکتا ہے تو ہر کھلاڑی ایسا کرنے سے گریز کرے گا۔ایک سوال پر آل راؤنڈر نے کہا کہ ان کی کوشش ہوگی کہ انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں، خواہش ہے کہ پاکستان اس سیریز سے اپنی کھوئی ہوئی ٹاپ پوزیشن کو دوبارہ حاصل کرنے کی جانب پیش قدمی کرے۔انہوں نے کہا کہ انگلینڈ اچھی ٹیم ہے، اس لیے اس کے خلاف اچھا کھیل پیش کرنا ضروری ہے، انفرادی گولز بھی ہیں لیکن ترجیح ٹیم کی جیت ہے۔

متعلقہ عنوان :