فلسطینی اتھارٹی کے شدید مالی بحران کا شکار ہونے کا اندیشہ ہے،تحریک فتح

فلسطینی اتھارٹی کے ملازمین کوتین سے چار ماہ تک تنخواہوں کی ادائیگی مشکل ہوجائے گی،عزام الاحمد

جمعرات 4 جون 2020 16:26

رام اللہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جون2020ء) تحریک فتح کے مرکزی رہ نما اور تنظیم کی مرکزی کمیٹی کے رکن عزام الاحمد نے کہا ہے کہ آنے والے وقت میں شاید فلسطینی اسیران اور شہدا کے خاندانوں کی کفالت کے لیے فلسطینی اتھارٹی کے پاس وسائل نہ ہوں اور رام اللہ اتھارٹی شہدا اور اسیران کے خاندانوں کی کفالت کے قابل نہ رہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک بیان میں انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ رام اللہ اتھارٹی شدید نوعیت کے مالی بحران کا شکار ہو سکتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایسا ہوسکتا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے قیام اور 2006ء کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال ایک بار پھر پیدا ہوسکتی ہے۔ یہ عین ممکن ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے ملازمین کوتین سے چار ماہ تک تنخواہوں کی ادائیگی مشکل ہوجائے۔عزام الاحمد کا کہنا تھاکہ خلیج جنگ کے بعد تنظیم آزادی فلسطین کے فنڈز بند کردیئے گئے اور فلسطینی اتھارٹی کے ملازمین کو ایک سال تک تنخواہیں ادا نہیں کی جا سکیں۔ایک سوال کے جواب میں عزام الاحمد کا کہنا تھا کہ تنظیم آزادی فلسطین کے ملازمین کی تنخواہیں ایک سال سے بند ہیں۔ انہیں ہر چا ماہ کے بعد ماہ کی تنخواہ دی جاتی ہے۔ بیرون ملک فلسطینی کاروباری شخصیات سفارت خانوں کے اخراجات کے لیے فنڈز فراہم کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :