پاکستان نے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بے بنیاد الزمات کو مسترد کردیا

بھارتی ترجمان نے اقوام متحدہ کی تجزیاتی سپورٹ مانیٹرنگ ٹیم کی افغانستان کے امن سے جڑے افراد اور طالبان سے متعلق رپورٹ کو غلط بیان کیا،بھارتی الزامات عالمی برادری کو گمراہ کرنے کیلئے ہیں،مانیٹرنگ ٹیم کی رپورٹ میں پاکستان میں سیف ہیونز کا ذکر نہیں،کشمیر پر بھارتی جھوٹے دعوئوں سے اسکی متنازعہ حیثیت بدل نہیں سکتی،گلگت بلتستان میں بدھ مت کلچر پر بھارتی حکومت کی پریشانی مضحکہ خیز ہے،سرحد پار اقلیتوں کی فکر کرنے کے بجائے بھارت اپنی اقلیتوں کا تحفظ کرے، عائشہ فاروقی

جمعرات 4 جون 2020 17:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جون2020ء) پاکستان نے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بے بنیاد الزمات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترجمان نے اقوام متحدہ کی تجزیاتی سپورٹ مانیٹرنگ ٹیم کی افغانستان کے امن سے جڑے افراد اور طالبان سے متعلق رپورٹ کو غلط بیان کیا،بھارتی الزامات عالمی برادری کو گمراہ کرنے کیلئے ہیں،مانیٹرنگ ٹیم کی رپورٹ میں پاکستان میں سیف ہیونز کا ذکر نہیں،کشمیر پر بھارتی جھوٹے دعوئوں سے اسکی متنازعہ حیثیت بدل نہیں سکتی،گلگت بلتستان میں بدھ مت کلچر پر بھارتی حکومت کی پریشانی مضحکہ خیز ہے،سرحد پار اقلیتوں کی فکر کرنے کے بجائے بھارت اپنی اقلیتوں کا تحفظ کرے۔

جمعرات کو ترجمان دفترخارجہ عائشہ فاروقی کی جانب سے بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہاگیاکہ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اقوام متحدہ کی تجزیاتی سپورٹ مانیٹرنگ ٹیم کی افغانستان کے امن سے جڑے افراد اور طالبان سے متعلق رپورٹ کو غلط بیان کیا۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہاکہ پاکستان بھارت کی جانب سے بے بنیاد الزامات کو مکمل مسترد کرتا ہے،بھارتی الزامات عالمی برادری کو گمراہ کرنے کیلئے ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہاکہ مانیٹرنگ ٹیم کی رپورٹ میں پاکستان میں سیف ہیونز کا ذکر نہیں ہے، ترجمان نے کہاکہ رپورٹ افغانستان کے امن عمل پر شکوک کا اظہار کرنے والے افراد کی جانب سے بریفنگ پر تیار کی گئی۔ ترجمان کے مطابق ان شکوک کا اظہار عالمی برادری کی جانب سے نہیں کیا گیا۔ ترجمان نے کہاکہ بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے ایم ٹی رپورٹ کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جانا افغان امن عمل میں پیچیدگیاں پیدا کرنے کے ایجنڈے کو ظاہر کرتا ہے۔

ترجمان نے کہاکہ پاکستان افغان امن عمل میں رخنہ ڈالنے والے بیرونی اور اندرونی عناصر کے بارے میں دنیا کو خبردار کر چکا ہے۔ ترجمان نے کہاکہ جموں و کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے،تنازع کشمیر اقوام متحدہ سیکیورٹی کونسل کے ایجنڈے پر سب سے زیادہ طویل عرصہ سے موجود ہے،کشمیر پر بھارتی جھوٹے دعووں سے اسکی متنازعہ حیثیت بدل نہیں سکتی۔

ترجمان نے کہاکہ گلگت بلتستان میں بدھ مت کلچر پر بھارتی حکومت کی پریشانی مضحکہ خیز ہے۔ ترجمان نے کہاکہ یہ بھارتی حکومت کا پاکستان مخالف پرپیگنڈہ مہم کا حصہ ہے۔ ترجمان کے مطابق بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے حوالے سے بدترین ریکارڈ کا حامل ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت میں بی جے پی آر ایس ایس گٹھ جوڑ کی بدولت اقلیتوں کی زندگی اجیرن ہے۔

ترجمان نے کہاکہ بھارت باھر کی بجائے اپنے گھر پر توجہ دے،بھارت میں مسلمانوں کی عبادت گاہیں غیر محفوظ ہیں جسکی واضح مثال بابری مسجد ہے۔ ترجمان نے کہاکہ فروری 2020 میں بھارت میں سینکڑوں مسلمانوں کی املاک اور خاندانوں کو جلا دیا گیا۔ ترجمان نے کہاکہ سرحد پار اقلیتوں کی فکر کرنے کے بجائے بھارت اپنی اقلیتوں کا تحفظ کرے۔ ترجمان نے کہاکہ بھارتی الزامات حقائق اقوام متحدہ قوانین اور سیکیورٹی کونسل قراردادوں کے منافی ہیں۔

ترجمان نے کہاکہ پاکستان نے متعدد بھارتی دہشت گرد سہولت کاروں کی سلامتی کونسل کی دہشت گرد تنظیموں کے بارے میں لسٹ میں شمولیت کی تجویز دی تھی۔ ترجمان نے کہاکہ پاکستان نے ان دہشت گردی سہولت کاروں کے حوالے سے ثبوت بھی فراہم کیے۔ ترجمان نے کہاکہ ایم ٹی رپورٹ میں بھارت سے دہشت گردوں کے افغانستان میں داعش خراسان میں شامل ہونے کا بھی ذکر ہے۔ ترجمان نے کہاکہ رپورٹ میں بھارت میں داعش کے مضبوط ہونے اور 2019 میں ایسٹر سنڈے حملے میں اس کے کردار کا بھی ذکر ہے۔ ترجمان نے کہاکہ بھارت پاکستان سمیت ہمسائیہ ممالک کو غیر مستحکم کرنے کیلئے دہشت گردی کو پالیسی کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ ترجمان نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کے عوام بھارتی ریاستی دہشت گردی کا طویل عرصے سے شکار ہیں۔