اسلام آباد میں مالکان کا 6 سالہ ملازمہ پر تشدد کا ایک اور واقعہ

کسی بھی غلطی پر مالکان کی جانب سے اسے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔کمسن ملازمہ کا بیان

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان جمعرات 4 جون 2020 17:28

اسلام آباد میں مالکان کا 6 سالہ ملازمہ پر تشدد کا ایک اور واقعہ
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔04جون 2020ء) اسلام آباد میں تھانہ لوہی بھیر کے علاقے میں مالکان کی جانب سے ایک اور کمسن گھریلو ملازمہ پر تشدد کا واقعہ پیش آیا ہے۔پولیس کے مطابق چھ سال کی بچی پر تشدد کے الزام میں مالک مکان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ اس کی بیوی گرفتار ہو گئی ہے۔پولیس والوںا کا کہنا ہے کہ کمسن ملازمہ کی ٹانگوں اور بازوؤں پر تشدد کے نشانات موجود ہیں۔

لوہی بھیر پولیس نے سرکار کی مدعیت میں واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔کمسن ملازمہ نے پولیس کو بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی بھی غلطی پر مالکان کی جانب سے اسے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔دو روز قبل بھی وارلپنڈی میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں غلطی سے پنجرے سے طوطا اڑانے پر مالک نے تشدد کرکے 8 سالہ ملازمہ زہرہ شاہ کو قتل کر دیا۔

(جاری ہے)

بتایا گیا کہ راولپنڈی بحریہ ٹاون میں 8 سالہ ملازمہ زہرہ شاہ نے طوطے سے کھیلنے کی کوشش کی تو غلطی سے پنجرہ کھول لیا،جس سے طوطا اڑ گیا۔

اس کے بعد مالک نے کمسن ملازمہ پر بدترین تشدد کیا جس کے نتیجے میں وہ اسپتال میں علاج کے دوران ہی دم توڑ گئی۔پولیس نے ملازمہ پر تشدد کرنے والے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔سوشل میڈیا پر زہرہ شاہ کے قتل کے خلاف آواز اٹھائی جارہی ہے۔اور انہیں انصاف دلانے کے لئے سوشل میڈیا پر ( #JusticeForZohraShah ) ٹاپ ٹرینڈ بن چکا ہے۔سوشل میڈیا صارفین نے ناصرف سفاک شخص کی مذمت کی بلکہ نوٹس نہ لینے پر وزارت انسانی حقوق کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

کمسن ملازمہ کے لئے انصاف کی آواز بلند کرنے والوں میں وسیم اکرم کی اہلیہ یہ شنیرا اکرم اور سیاسی رہنما شرمیلافاروقی بھی شامل ہیں۔
ایک صارف نے کہا کہ سب کو زہرہ شاہ کو انصاف دلوانے کے لیے آواز بلند کرنی چاہئیے۔
ایک صارف نے کہا کہ اس شخص کو سر عام پھانسی دینی چاہئیے۔