درہ آدم خیل کے درجنوں طلبہ کا سیاہ جھنڈے لہرا کر اپنے مطالبات کے حق میں ڈپٹی کمشنر کوہاٹ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

جمعرات 4 جون 2020 18:30

کوہاٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جون2020ء) کوہاٹ کے قبائلی سب ڈویژن درہ آدم خیل کے درجنوں طلبہ نے سیاہ جھنڈے لہراتے ہوئے اپنے مطالبات کے حق میں ڈپٹی کمشنر کوہاٹ کے سامنے پرامن احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے اس مطالبہ کا اعادہ کیا کہ حکومت فوری طورپرکوئلے کی غیرمتنازعہ کانوں پر عائد پابندی فی الفور ختم کرکے اٴْنہیں کام کرنے کی اجازت دے ۔

مظاہرین کا موقف تھا کہ درہ آدم خیل کے علاقے اخوروال میں واقع کوئلے کی غیرمتنازعہ17 کانوں پرکام شروع کرنے کی اجازت دی جائے تاکہ وہ کوئلے کی آمدن سے اپنا مستقبل محفوظ بناسکیں۔ جمعرات کے روز بعداز سہ پہراخوروال یوتھ اینڈ سٹوڈنٹس یونین کے درجنوں طلبہ پشاورپریس کلب میں پریس کانفرنس کے بعد ڈپٹی کمشنر کوہاٹ کے دفتر پہنچے جہاں اٴْنہوں نے قومی پرچم کے ساتھ ساتھ سیاہ جھنڈے اور بینراٴْٹھاررکھے تھے۔

(جاری ہے)

مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں مظاہرہ اور نعرے لگارہے تھے۔ اٴْن کا کہناتھا کہ ڈپٹی کمشنرکوہاٹ اوراسسٹنٹ کمشنر درہ آدم خیل کے ظالمانہ فیصلوں کے باعث اٴْن کا زبردست معاشی نقصان ہوااور گزشتہ کئی ماہ سے 28 ہزار سے زائد لوگوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑے ہیں ۔طلبہ رہنماؤں کا موقف تھا کہ درہ آدم خیل میں اٴْن کا کوئی اور کاروباری وسیلہ اور ذرائع آمدن نہیں بلکہ یہی کوئلے کے کان ہیں جن کی طویل بندش کے باعث جہاںاٴْن کی آمدن کو شدید نقصان پہنچا ہے وہاں اٴْن کا مستقبل غیرمحفوظ ہوتاجارہا ہے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ اخوروال میں واقع ایک متنازع کول کمپنی کی سزا دیگر17 غیرمتنازع کول کمپنیوں کو دینا سراسرناجائز اور ناانصافی ہے ۔ اٴْنہوں نے مطالبہ کیا کہ ضلعی و صوبائی حکومت اٴْن کے مطالبات تسلیم کرکے غیرمتنازع کول کمپنیوں کو کام کرنے کی اجازت دے۔اٴْن کا کہنا تھا کہ ڈپٹی کمشنر کے سامنے وہ اپنا احتجاج ریکارڈ کررہے ہیں تاہم طلبہ مظاہرین نے دھمکی دی کہ اگر اٴْن کے خلاف کوئی کاروئی کی گئی اور انتظامیہ نے غیرمنصفانہ فیصلہ کرکے اٴْن کے مطالبات تسلیم نہ کئے تو وہ قومی شاہراہ انڈس ہائی کو لامحدود مدت کے لئے بندکردیں گے۔

طلبہ نے الزام لگایا کہ کئی بار ڈپٹی کمشنر کوہاٹ کو آگاہ کیا گیا لیکن اٴْن کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی۔آخری اطلاع کے مطابق ڈپٹی کمشنر نے طلبہ کے احتجاج کے پیش نظرمذاکرات کے لئے اخوروال قبیلے کے قبائلی مشران کو طلب کیا تھا۔ یاد رہے کہ چند روز قبل بھی یوتھ اینڈ سٹوڈنٹس یونین کے زیراہتمام درہ آدم خیل میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیاتھا جس میں ضلعی انتظامیہ اور صوبائی حکومت کو غیرمتنازع کوئلے کانوں پر کام شروع کرنے کی اجازت دینے کے لئے ایک ہفتہ کی ڈیڈ لائن دی گئی تھی جو آج بروز جمعہ پوری ہورہی ہے۔