مودی نے بالا کوٹ معاملے پر جھوٹ بولا تھا اور اب لداخ پر بھی جھوٹ بول رہے ہیں: بھارتی ماہرین

چین کے ساتھ معاملہ پہلے سے زیادہ سنگین ہے، چینی فوج بھارتی سائیڈ پر نہیں توملٹری میٹنگ چائے پینے کیلئے ہوگی؟ لداخ پر بھی جھوٹ بولا جارہا ہے: اشوک سوائن

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 4 جون 2020 19:50

مودی نے بالا کوٹ معاملے پر جھوٹ بولا تھا اور اب لداخ پر بھی جھوٹ بول ..
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 04 جون2020ء) مودی نے بالا کوٹ معاملے پر جھوٹ بولا تھا اور اب لداخ پر بھی جھوٹ بول رہے ہیں، بھارتی تجزیہ کار اشوک سوائن نے کہا ہے کہ بھارت کا چین کے ساتھ سرحد پر معاملہ پہلے سے زیادہ سنگین ہے، چینی فوج بھارتی سائیڈ پر نہیں توملٹری میٹنگ چائے پینے کیلئے ہوگی؟ لداخ پر بھی جھوٹ بولا جارہا ہے۔ اشوک سوائن کے مطابق 2017 مودی سرکار نے میں چین سے ڈوکلام جھڑپ میں بھی کامیابی کا ڈھونگ رچایا تھا، انہوں نے کہا کہ سابق بھارتی جنرل ڈی ایس ہودا اور نراسی مان نے اعتراف کیا ہے معاملہ پہلے سے زیادہ سنگین ہے، چین کے اتنے فوجی پہلے کبھی نہیں دیکھے گئے ،دوہزار تیرہ اور سترہ میں بات صرف سڑکوں کی تعمیر کی تھی، کچھ نہیں کہہ سکتے اس بار صورتحال کیا رخ اختیارکرے گی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب اقوامِ متحدہ میں بھی بھارت کو ہزیمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پاکستان نے طالبان اور دیگر وابستہ افراد اور اداروں کے بارے میں اقوام متحدہ کی تجزیاتی سپورٹ اور پابندیوں کی مانیٹرنگ ٹیم (ایم ٹی) کی گیارہویں رپورٹ پر بھارتی وزارت خارجہ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے رپورٹ کو توڑ مروڑ کر پاکستان پر الزامات لگائے، پاکستان بھارت کے مذموم الزامات کو واضح طور پر مسترد کرتا ہے جس کا مقصد عالمی برادری کو گمراہ کرنا ہے، بھارت دہشت کردی کو پاکستان کے خلاف ریاستی دہشت گردی کو طور پر استعمال کر رہا ہے۔

جمعرات کو ترجمان دفتر خارجہ نے ایم ٹی رپورٹ پر بھارتی وزارت خارجہ کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ گیارہویں رپورٹ میں افغان امن عمل پر عالمی برادری نے شکوک و شبہات کا اظہار نہیں کیا گیاتھا۔ رپورٹ میں پاکستان میں محفوظ ٹھکانوں کا بھی ذکر نہیں۔ رپورٹ میں امن و استحکام اور دیگر عوامل کا تذکرہ کیا گیا تھا۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارت نے افغان امن عمل کو متاثر کرنے کی کوشش کی ہے اور رپورٹ کو توڑ مروڑ کر پاکستان پر الزامات لگائے ہیں۔