uمیچ فکسنگ، تین سابق سری لنکن کرکٹرز کیخلاف تحقیقات کا آغاز

ض*کھلاڑیوں پر الزام ہے کہ وہ میچ فکسنگ کی صورت میں کرپشن میں ملوث ہیں: ذرائع

جمعرات 4 جون 2020 20:20

کولمبو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جون2020ء) سری لنکا کرکٹ ٹیم کے تین سابق کھلاڑیوں کی خلاف تحقیقات شروع کردی گئیں ہیں، آئی سی سی کی جانب سے ان پر میچ فکسنگ کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سری لنکا کے تین سابق کھلاڑیوں سے مبینہ کرپشن کی تحقیقات کر رہی ہے، ان کھلاڑیوں پر الزام ہے کہ یہ تینوں میچ فکسنگ کی صورت میں کرپشن میں ملوث ہیں۔

اس حوالے سے سری لنکن کرکٹ حکام کا کہنا ہے کہ آئی سی سی اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے تحقیقات کا سامنا کرنے والے کھلاڑیوں میں کوئی بھی قومی ٹیم کا موجودہ پلیئر نہیں ہے بلکہ تینوں سابق کھلاڑی ہیں۔ سری لنکن کرکٹ بورڈ کا یہ بیان ملک کے وزیر کھیل کے اس حوالے سے میڈیا پر تبصرے کے بعد سامنے آیا ہے۔

(جاری ہے)

جس میں سری لنکن وزیر نے اشارہ دیا تھا کہ آئی سی سی میچ فکسنگ کے حوالے سے موجودہ کھلاڑیوں سے تحقیقات کر رہا ہے۔

بورڈ نے اپنے جاری بیان میں کہا کہ وزیر کھیل نے اصل میں جس بات کا ذکر کیا وہ آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ کی جانب سے تین سابق کھلاڑیوں کے خلاف تحقیقات کے آغاز کے بارے میں تھا نہ کہ موجودہ کھلاڑیوں کے بارے میں۔ واضح رہے کہ سری لنکا نے ملک میں میچ فکسنگ پر سخت جرمانے متعارف کروائے ہیں، سری لنکا میں کھیلوں کے مقابلوں پر سٹے بازی غیر قانونی ہے تاہم نئے قوانین کے مطابق سری لنکا کے باشندوں پر بیرون ملک بھی سٹے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں دس سال قید ہو سکتی ہے جب کہ میچ فکسنگ پر پانچ لاکھ 55 ہزار ڈالر جرمانہ بھی عائد ہو سکتا ہے، نئے قانون نے جوئے کے کاروبار سے منسلک افراد پر بھی کرکٹ بورڈ میں کام کرنے پر پابندی عائد کی ہے۔۔