کوئٹہ کو ٹڈی دل کے حملے سے بچانے کیلئے حکومت ٹھوس اقدامات اٹھائے، جے یو آئی کوئٹہ

جمعرات 4 جون 2020 22:35

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 04 جون2020ء) جمعیت علماء اسلام ضلع کوئٹہ کے امیر مولانا عبدالرحما ن رفیق‘ سنیئر نائب امیر مولانا خورشید احمد‘جنرل سیکرٹری حاجی بشیر احمد کاکڑ، ڈپٹی سیکرٹری جنرل حافظ مسعود احمد، سیکرٹری اطلاعات عبدالغنی شہزاد، سیکرٹری مالیات میر سرفراز شاہوانی، سالار حافظ مجیب الرحمن ملاخیل اور دیگر نے کہا ہے کوئٹہ کو ٹڈی دل کے حملے سے بچانے کیلئے حکومت ٹھوس اقدامات اٹھائے ،ایران سے آنے والے ٹڈی دل کے لشکر سے کوئٹہ کی فصلات کو براہ راست خطرہ ہے انہوں نے کہا کہ 15 جون کو ایران سے ٹڈی دل کا لشکر براہ راست کوئٹہ پر حملہ آور ہوگا اب تک کوئٹہ شہر اور نواحی علاقے زڑخو ہنہ دشت اغبرگ متاثر ہوا ہے اور اندرون شہر کی فصلات مزید متاثر ہونے کا خدشہ ہے حکومت زبانی جمع خرچ سے کام لے کر غفلت کا مرتکب ہورہی ہے انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے بعد اب ٹڈی دل نے عوام کو معاشی معاشرتی طور پر تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے حکومت اس حوالے سے کوئی بھی اقدام کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے جو کہ افسوس ناک امرہے لگتا یوں ہے کہ حکومت کو عوام اور زمینداروں سے کوئی دل چسپی نہیں عملی اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ صوبائی حکومت عوامی ایشوز سے بے خبر ہے عوام کو کسی بھی شعبے میں ریلیف دینے کی بجائے صرف اخباری بیانات کا سہارا لیا جارہا ہے تمام حکومتی کارندے اپنی صلاحیتوں کو اپنے مفادات کیلئے صرف کرتے نظر آتے ہیں ہر اس کام میں تیزی اور سرگرمی دکھاتے ہیں کہ جس میں ان کا ذاتی مفاد وابستہ ہو یہ اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بلوچستان کے عوام کورونا اور ٹڈی دل جیسے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں کوئٹہ شہر کے گرد نواح غبرگ زڑخو دشت کی فصلات متاثر ہوئے ہیں اور آئندہ بھی بڑے پیمانے پر تباہی کا خدشہ ہے مگر حکومتی تیاری سوائے اجلاس اورفوٹوسیشن کے کچھ نہیں لگتا ہے حکومت کے دعوے کے مطابق یہ تیاری بھی کرونا وائرس سے لڑنے کی طرح ثابت ہوگی کہ جب ڈاکٹرز کے پاس کٹس نہیں تھے اور خود چندہ کر کے کٹس خریدے گئے اربوں روپے کے فنڈز ریلیز ہو کر کہاں خرچ ہوئے شیخ زید ہسپتال اور فاطمہ جناح ہسپتال میں تعینات ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکس کورونا وائرس جیسے وبا سے لڑ کر شہید ہو رہے ہیں صوبائی حکومت سب کچھ اچھا ہے کا راگ الاپ رہی ہے مرکزی حکومت اور عوام کو بھی آگاہی دی جائے گی کہ پسماندہ بلوچستان پر ایسے حکمران مسلط کئے گئے جو سوشل میڈیا تک محدود ہیں اس حوالے سے مرکز جو فنڈز دے رہاہے بتایا جائے وہ کہاں اور کس مقصد کیلئے خرچ ہورہے ہیں کوئی پرسان حال نہیں ہے انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ٹڈی دل کے حوالے سے مرکزی حکومت کسانوں زمینداروں کو اکیلا نہ چھوڑے کیونکہ بلوچستان کے عوام کی روزگار کاشتکاری سے ہی وابستہ ہے اس جانب توجہ دینا اور ٹڈی دل سے ان کی فصلات اور باغات کو تحفظ دینا صوبائی اور مرکزی حکومت کی ذمہ داری ہے