چین و بھارت سرحدی تنازع، چین نے بھارتی سرحد کے قریب بلند پہاڑوں پر فوجی مشقیں شروع کردیں

مشقوں کا مقصد چینی فوج کو ہرطرح کے مشکل اور سخت حالات میں لڑنے کیلئے تیار کرنا ہے، ڈرل کے دوران ڈرون اور دھماکہ خیز مواد کا بھی استعمال

Usman Khadim Kamboh عثمان خادم کمبوہ جمعرات 4 جون 2020 22:14

چین و بھارت سرحدی تنازع، چین نے بھارتی سرحد کے قریب بلند پہاڑوں پر فوجی ..
تبت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 04 جون2020ء) : چین و بھارت سرحدی تنازع، چین نے بھارتی سرحد کے قریب بلند پہاڑوں پر فوجی مشقیں شروع کردیں، جوں جوں لداخ میں بھارت اور چین کا تنازع شدت اختیار کرتا جا رہا ہے ویسے ویسے چین بھارت پر اپنا دباؤ بڑھاتا جارہا ہے۔ بھارت لداخ اور سکم کے مقام پر چین کے ساتھ محاذ آرائی کیے ہوئے اور اب یہ خبریں سامنے آرہی ہیں کہ چینی افواج نے لداخ میں 40سے 60کلومیٹر کے اندر آکر بھارت زمین پر قبضہ کرلیا ہے اور مودی سرکار اس شرمندگی کو چھپانے کیلئے کئی جتن کر رہی ہے۔

آج بھارتی سرکار نے نیا نقشہ جاری کیا جس میں متنازع علاقے لداخ کو بھارتی سرزمین ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی۔ بھارت کی جانب سے اس اقدام کے بعد چین نے بھارتی سرحد کے قریب انتہائی بلند پہاڑوں پر فوجی مشقیں شروع کردی ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق چینی فوج تبت کے پہاڑوں میں یہ مشقیں کر رہی ہے۔ ان مشقوں کا مقصد چینی فوج کو ہرطرح کے مشکل اور سخت حالات میں لڑنے کیلئے تیار کرنا ہے، ڈرل کے دوران ڈرون اور دھماکہ خیز مواد کا بھی استعمال کیا جارہا ہے۔

ذرائع کے مطابق بھارت نے متنازع علاقے کے پاس اپنی سرحد میں بلاکس بنا رکھے ہیں جن سے چین کی کسی بھی ممکنہ پیش قدمی کو روکنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے اور اسی کا حل نکالنے کیلئے چین مشقوں کے دوران ڈرونز اور دھماکہ خیز مواد کے تجربے کر رہا ہے۔ اس سے قبل بھارتی صحافی اشوک سوائن بھی اس بات کی تصدیق کرچکے ہیں کہ بھارتی سرحد کے پاس چین فوجی مشقیں کر رہا ہے۔ اشوک سوائن کا کہنا تھا کہ چین بھارتی سرحد کے قریب فوج اور جدید اصلحے کی تعداد بڑھا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل کبھی بھی اس علاقے میں اتنی بڑی تعداد میں چینی فوجی نہیں دیکھے گئے ہیں۔ اشوک سوائن کا کہنا تھا کہ چینی صدر ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ خطے میں مودی سے زیادہ اثرورسوخ انکا ہے۔