چینی عدالت نے پاکستانی طالبعلم کے قتل میں ملوث شہری کو سزائے موت سنادی

جمعرات 4 جون 2020 23:14

چینی عدالت نے پاکستانی طالبعلم کے قتل میں ملوث شہری کو سزائے موت سنادی
بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جون2020ء) چین کے مشرقی صوبے جانگسو کی عدالت نے پاکستانی طالبعلم کو قتل کرنے کے جرم میں چینی شہری کو سزا موت سنادی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق معز الدین نانچنگ یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھا اور 11 جولائی 2018 کو 28 سالہ کونگ نامی چینی باشندے نے معمولی تکرار کے بعد چھریوں کے پے در پے وار سے پاکستانی شہری کو قتل کردیا تھا۔

پولیس نے تکرار کی وجہ بتائی کہ کونگ کی موٹر سائیکل سے معزالدین کو چوٹ لگی جس کے بعد دنوں میں معمولی تکرار ہوئی لیکن کونگ قریبی مارکیٹ سے پھل کاٹنے والے چھری لے آیا اور معزالدین پر حملہ کردیا۔نانجنگ کی انٹرمیڈیٹ پیپلز کورٹ نے کونگ کے دفاع میں پیش کردہ تمام دلائل مسترد کردیے اور اسے ’بین الاقوامی قتل‘ قرار دیتے ہوئے مجرم کو سزا موت سنا دی۔

(جاری ہے)

عدالت نے کہا کہ قتل کو بین الاقوامی چوٹ سمجھا جانا چاہیے۔عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ایک بالغ کی حیثیت سے کونگ کو معلوم ہونا چاہیے تھا کہ کسی کے سینے پر وار کرنا موت کا باعث بن سکتا ہے۔عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ کونگ نے پھر بھی متاثرہ شخص کے سینے اور کمر جیسے اہم حصوں میں پے در پے چھری کے وار کیے۔عدالت نے کہا کہ کانگ کا طرز عمل واضح کرتا ہے کہ وہ متاثرہ شخص (معزالدین) کی موت چاہتا تھا۔

عدالت نے مقتول کی غلطی سے متعلق دفاعی دلیل کو مسترد کیا اور کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ مقتول نے جھگڑا کیا ہوا۔واضح رہے کہ قتل کا ارتکاب کرنے کے بعد کانگ نے اپنی خاتون دوست کے گھر میں پناہ لی تھی لیکن پولیس نے کانگ اور اس کی دوست شاؤ کو 8 گھنٹے کے دوران گرفتار کرلیا تھا۔عدالت نے کہا کہ ’اس وقت شاؤ کی عمر 18 برس تھی اور کانگ کو پناہ دیتے وقت یہ نہیں معلوم تھا کہ معزالدین کی موت واقع ہوچکی ہے۔عدالت نے قتل کے مجرم کو پناہ دینے کے الزام میں شاؤ کو 17 ماہ قید کی سزا سنائی۔