طیارہ حادثے کی ابتدائی انکوائری رپورٹ 22 جون کو پبلک ہو گی، مکمل رپورٹ آنے میں چار سے چھ ماہ لگ سکتے ہیں

شفاف حقائق عوام کے سامنے لائیں گے، بدقسمت طیارے کے ڈیٹا اور وائس باکس مل چکے، رپور ٹ آنے کے بعد ہی ذمہ دار کا تعین کیا جاسکتا ہے۔ وزیر ہوا بازی غلام سرور خان

جمعہ 5 جون 2020 00:25

طیارہ حادثے کی ابتدائی انکوائری رپورٹ 22 جون کو پبلک ہو گی، مکمل رپورٹ ..
لاہور۔4 جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2020ء) وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے کہا ہے کہ طیارہ حادثے کی ابتدائی انکوائری رپورٹ 22 جون کو پبلک کردیں گے، مکمل رپورٹ آنے میں چار سے چھ ماہ لگ سکتے ہیں، شفاف اور غیر جانبدار حقائق عوام کے سامنے لائیں گے ‘ انکوائری رپور ٹ آنے کے بعد ہی ذمہ دار کا تعین کیا جاسکتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پی آئی اے آفس میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ انکوائری مکمل ہونے کے بعد ہی ذمہ داروں کا تعین کیا جا سکے گا اور ابھی تک کسی کی غلطی یا کوتاہی کا تعین نہیں کیا جا سکا‘ حادثے کا شکار ہونے والے ایئرکرافٹ اور انجن بارے الگ الگ انکوائری کی جا رہی ہے‘ ابھی تک کسی کی غلطی یا کوتاہی کا کوئی تعین نہیں ہوا‘طیارہ حادثہ پر سب کو بڑا افسوس ہے‘ انکوائری رپورٹ آنے سے پہلے کسی قسم کی رائے دینا مناسب نہیں ہے‘غلام سرور خان نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ شفاف، منصفانہ اور غیرجانبدارانہ انکوائری ہو،غلام سرور خان نے کہا کہ شہید پائلٹ بھی اپنی 25 سالہ سروس کے دوران کسی غفلت کے مرتکب نہیں ہوئے، ہمیں چاہیے کہ انکوائری مکمل ہونے تک کسی کو ذمہ دار نہ ٹھہرایا جائے‘ انہوں نے کہا کہ بدقسمت طیارے کے ڈیٹا اور وائس باکس مل چکے، ابھی تک کسی پر ذمہ داری نہیں ڈالی گئی، جلد از جلد انکوائری مکمل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے‘ انویسٹی گیشن بورڈ میں ذمہ دار افسران انکوائری کر رہے ہیں‘وزیر ہوا بازی نے کہا کہ میں سب سے اپیل کرتا ہوں کہ انکوائری رپورٹ سے پہلے کسی کا دل نہ دکھایا جائے‘وزیر ہوا بازی نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر طیارہ حادثے کے شہداء کے گھروں پر جا رہا ہوں، طیارہ عملے کے 8 شہدا ء میں سے 7 کی میت گھروں کو پہنچا دی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شہداء کے لواحقین کو 10،10 لاکھ روپے فی کس مالی امداد پہنچا ئی جارہی ہے، جبکہ طیارہ گرنے سے تباہ ہونیوالی عمارتوں کے نقصان کا اندازہ بھی لگایا جا رہا ہے‘ جس گلی میں طیارے کا حادثہ پیش آیا وہاں گھروں میں کام کرنے والی تین بچیاں جھلس گئی تھیںان کے لواحقین کو بھی معاوضہ دیا جائے گا۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ مجھ سے استعفیٰ مانگا گیا اور نہ ہی مطالبہ کیا گیا‘ انکوائری رپورٹ میں پتا چلے گا کہ غلطی کس کی تھی، اس کے بعد ہی ذمہ داروں کے خلاف ایکشن ہوگا‘نیب انکوائری سے متعلق انہوں نے کہا کہ نیب مکمل غیر جانبدار ادارہ ہے، میں اپنی انکوائری کیلئے اسے خوش آمدید کہتا ہوں‘بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پاکستانیوں کو واپس لانے کیلئے پی آئی اے کا خصوصی فلائٹ آپریشن جاری ہے، بیرون ملک پھنسے 34 ہزار پاکستانیوں کو واپس لانے کیلئے آپریشن 10 جون تک جاری رہے گا اور 10جون کے بعد صوبوں کو اعتماد میں لیکر آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔

غلام سرور خان نے کہا کہ بیرون ملک پھنسے ایک لاکھ پاکستانیوں نے وطن واپسی کیلئے درخواست دی ہے۔قبل ازیں وفاقی وزیر غلام سرور خان لاہور میں طیارہ حادثے میں شہید ہونے والی ایئرہوسٹس انعم خان کے گھر گئے اور اہل خانہ سے تعزیت کی۔