موسمی تغیرات ، بے وقت بارشوں اور کورونا کی تشویشناک صورتحال کے باوجود گندم کی 1کروڑ 94لاکھ ٹن پیداوارحاصل ہوئی جو گزشتہ سال کے مقابلہ میں 10لاکھ23ہزار ٹن زیادہ ہے، ترجمان محکمہ زراعت

جمعہ 5 جون 2020 12:00

فیصل آباد۔ جون (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 جون2020ء) محکمہ زراعت کے ترجمان نے بتایا کہ موسمی تغیرات ، بے وقت بارشوں اور کورونا کی تشویشناک صورتحال کے باوجوداس بار گندم کی 1کروڑ 94لاکھ ٹن پیداوارحاصل ہوئی جو گزشتہ سال کے مقابلہ میں 10لاکھ23ہزار ٹن زیادہ ہے جبکہ پنجاب میں چنے کی 4لاکھ30ہزار ٹن پیداوار حاصل ہوئی جو گزشتہ سال کے مقابلہ میں 53ہزار ٹن زیادہ ہے اسی طرح کینولہ کی فصل1لاکھ10 ہزار ایکڑ رقبے پر کاشت ہوئی جس سی76ہزار ٹن پیداوار حاصل ہوئی ہے جو پچھلے سال کے مقابلہ میں دوگنا ہے۔

میڈیا سے بات چیت کے دوران انہوں نے بتایا کہ حکومت کی کسان دوست پالیسیوں اور کاشتکاروں کی محنت کے باعث ربیع کی فصلات کی پیداوار میں اضافہ خوش ۱ٓئند ہے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت اس وقت تک فیصل ۱ٓباد ڈویژن کے چاروں اضلاع فیصل ۱ٓباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، چنیوٹ سمیت صوبہ بھر سے کاشتکاروں سے 40لاکھ ٹن سے زیادہ گندم کی خریداری کرچکی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ اس مقصد کیلئے حکومت پنجاب نے 256ارب روپے کے فنڈز مختص کر رکھے ہیں تاکہ کاشتکاروں کو بروقت ادائیگیاں کی جاسکیں۔انہوں نے بتایا کہ زرعی ترقی اور کاشتکاروں کی خوشحالی کے لئے وزیر اعظم پاکستان کے زرعی ایمرجنسی پروگرام کے تحت 300 ارب روپے کے مختلف منصوبوں پر عملدرآمد جاری ہے جبکہ اس کے علاوہ حال ہی میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کی طرف سے 56.6 ارب روپے کے زرعی پیکیج کی منظوری بھی دی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ صوبہ پنجاب کی25 اضلاع میں ٹڈی دل کی وجہ سے کاشتکاروں کو مشکلات کا سامنا ہے اور حکومت کے تمام متعلقہ ادارے بشمول محکمہ زراعت پنجاب شروع سے ہی ٹڈی دل کی سرویلنس اور کنٹرول کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ٹڈی دل کے خاتمہ کیلئے ہنگامی حالت کا اعلان کرتے ہوئے 1ارب روپے کی خطیر رقم جاری کی ہے اور ٹڈی دل کی مئوثر نگرانی کیلئے وزیر اعلیٰ پنجاب نے اپنا سرکاری ہیلی کاپٹر بھی وقف کردیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پنجاب لوکسٹ کنٹرول پلان کے تحت پی ڈی ایم اے کی طرف سے تمام متاثرہ اضلاع میں کنٹرول رومز قائم کردئیے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ زراعت پنجاب اور دیگر متعلقہ ادارے بشمول پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، فیڈرل پلانٹ پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ اور پاکستان آرمی کی ٹیمیں ٹڈی دل سے متاثرہ 25 اضلاع فیصل آباد، جھنگ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، چنیوٹ ،بھکر،بہاولپور،بہاولنگر،خوشاب،راجن پور، ڈی جی خان، لیہ، میانوالی، اوکاڑہ، ساہیوال، پاکپتن، رحیم یارخان، قصور، ملتان، لودھراں، وہاڑی، ٹوبہ ٹیک سنگھ، اٹک، مظفرگڑھ، چکوال، جہلم اور سرگودھا میں ٹڈی دل کے کنٹرول کیلئے آپریشن جاری رکھے ہوئے ہیں اور اب تک1کروڑ47لاکھ ایکڑرقبے کی سرویلنس کاکام مکمل ہوچکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ محکمہ زراعت پنجاب اور دوسرے اداروں کی 3 ہزار افراد پر مشتمل ٹیمیں ٹڈی دل کے کنٹرول کیلئے دن رات کام کر رہی ہیں اوراب تک صوبہ پنجاب میںجدید آلات ومشینری کے ذریعے 7لاکھ56ہزار ایکڑ سے زائد رقبے پر75ہزار لٹرزرعی ادویات کا سپرے کیا جاچکا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ٹڈی دل کے مئوثر تدارک کے لئے زمینی سپرے کے ساتھ ہوائی جہاز اور ہیلی کاپٹرز کی مدد سے ہوائی سپرے بھی کیا جا رہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ا س وقت ٹڈی دل کی مائیگریشن کا عمل جاری ہے اورٹڈی دل تاحال چولستان کی طرف محوِ سفر ہے جہاں محکمہ زراعت و دیگر متعلقہ اداروںکی خصوصی ٹیمیں موجود ہیں جو اس کے تدارک کے لئے مئوثر اقدامات کر رہی ہیں۔