فضاءمیں ماحولیاتی آلودگی میں کمی کے باوجود فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار میں ریکارڈ اضافہ

رواں سال یہ مقدار 417 حصے فی 10 لاکھ سے زائد ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 2.7 حصے زائد ہے. امریکی ادارے کا انکشاف

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 5 جون 2020 14:47

فضاءمیں ماحولیاتی آلودگی میں کمی کے باوجود فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ ..
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 جون۔2020ء) دنیا میںکورونا لاک ڈاﺅن کی وجہ سے ماحولیاتی آلودگی میں کمی کے سبب زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی کے باوجود فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے. امریکی ادارے نیشنل اوشینک اینڈ ایٹماسفریک ایڈمنسٹریشن (این او اے اے) نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ انسانوں کے ذریعے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں گزشتہ سال کی نسبت اضافہ دیکھا گیا ہے رواں سال یہ مقدار 417 حصے فی 10 لاکھ سے زائد ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 2.7 حصے زائد ہے.

(جاری ہے)

اس سے مراد یہ ہے کہ فضا کے ہر 10 لاکھ مالیکیولوں میں 417 کاربن ڈائی آکسائیڈ کے ہیں‘یہ اعداد و شمار امریکی ریاست ہوائی کے ماﺅنا لوا آتش فشاں میں قائم اسٹیشن کی جانب سے جمع کیے جاتے ہیں جو 1958 سے فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کا ریکارڈ فراہم کر رہا ہے. البتہ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رواں سال اپریل میں فضلات اور ایندھن جلانے سے فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار میں گزشتہ سال کی نسبت 17 فی صد کمی آئی ہے‘سائنس دانوں کے نزدیک یہ کمی زیادہ اہمیت کی حامل نہیں کیوں کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کئی صدیوں تک فضا میں رہنے کی صلاحیت رکھتی ہے.

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ 1958 سے لے کر اب تک یعنی 62 سالوں کے دوران کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں 31 فی صد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے‘(این او اے اے) کے سینئر سائنس دان پیٹر ٹنس کا کہنا ہے کہ اس سے بات بھی واضح ہوتی ہے کہ گرین ہاﺅس گیسز کے اخراج کو کم کرنا بہت مشکل ہے، کیوں کہ ہم خود ہی زمین کو دہکتے ہوئے سیارے میں تبدیل کرنے میں مصروف عمل ہیں. مشی گن یونیورسٹی کے شعبہ ماحولیات کے سربراہ جوناتھن اورپیک کا کہنا ہے فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار میں اضافے کا مطلب یہ ہے کہ ماحول کو صاف رکھنے کے لیے اخراجات میں مزید اضافہ ہو گا.

متعلقہ عنوان :